جوڈیشل کمیشن کے کام شروع کرنے کے ساتھ ہی ’’پلان سی‘‘ ختم کردیں گے عمران خان

جوڈیشل کمیشن24گھنٹےمیں تشکیل دیا جاسکتا ہے اوراگرحکومت سنجیدہ ہے توکراچی احتجاج سے قبل اسے تشکیل دے،چیرمین تحریک انصاف

دھرنا دھاندلی کی تحقیقات کے دوران بھی جاری رہے گا اور اس وقت ختم ہوگا جب کمیشن کا فیصلہ سامنے آئے گا، عمران خان فوٹو: آغا مہروز/ ایکسپریس

LONDON:
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن انتخابی دھاندلی کی جیسے ہی تحقیقات شروع کرے گا ہم پلان ''سی'' ختم کردیں گے تاہم دھرنا کمیشن کے فیصلے تک جاری رہے گا۔


اسلام آباد میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے حکومت کی جانب سے غیر مشروط مذاکرات کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اگر مسلم لیگ (ن) سنجیدگی سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے تو ہم بھی تیار ہیں لیکن بات وہیں سے شروع کی جائے جہاں ختم ہوئی، مسلم لیگ (ن) نے دباؤ کے باعث مذاکرات کی دعوت دی اور میں گزشتہ 2 ماہ سے ٹیلی فون کا منتظر تھا لیکن آج دعوت دی گئی تاہم ہمارا پروگرام شیڈول کے مطابق چلے گا اور جس دن جوڈیشل کمیشن اپنا کام شروع کردے گا ہم پلان ''سی'' ملتوی کرکے شہروں میں احتجاج ختم کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شہروں کو بند کرانا اور معیشت کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے لیکن انصاف کے حصول کے لئے ہمارے پاس احتجاج اور دھرنے کے سوا اور کوئی راستہ نہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن 24 گھنٹے میں تشکیل دیا جاسکتا ہے اور اگر حکومت سنجیدہ ہے تو کراچی احتجاج سے قبل جوڈیشل کمیشن تشکیل دے لیکن دھرنا تحقیقات کے دوران بھی جاری رہے گا اور اس وقت ختم ہوگا جب کمیشن کا فیصلہ سامنے آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں خیبر پختونخوا میں دھاندلی کا الزام لگانے والے اسفند یار ولی اور افتخار حسین بتائیں کہ صوبے کے کس حلقے میں دھاندلی ہوئی، اگر خیبر پختونخوا میں دھاندلی ہوئی تھی تو اسفند یار ولی اور افتخار حسین نے مینڈیٹ کیوں قبول کیا اور وہ اس پر اب تک خاموش کیوں ہیں، آج بھی وہ صوبے کے جس حلقے میں کہیں گے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرادیں گے۔
Load Next Story