میٹروول سائٹ میں کنڈے ہٹانے پر ہنگامہ گاڑی الٹنے سے کے الیکٹرک کا لائن مین ہلاک
سیکیورٹی نہ ہونے کی وجہ سے مشتعل افراد کا کے الیکٹرک کے عملے پر تشدد،ڈر کر بھاگنے کے دوران گاڑی الٹ گئی
کے الیکٹرک کا لائن مین کنڈا ہٹاؤ مہم کے دوران مشتعل افراد کے احتجاج کے دوران گاڑی الٹنے کے سبب جاں بحق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب کے الیکٹرک کی جانب سے میٹروول سائٹ میں کنڈا ہٹاؤ مہم جاری تھی کہ علاقہ مکین مشتعل ہوگئے اور عوام نے کے الیکٹرک کے عملے پر تشدد شروع کردیا، انتظامیہ کی جانب سے کنڈا ہٹاؤ مہم میں شریک عملے کی سیکیورٹی کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے عملے کو راہ فرار اختیار کرنا پڑی، جلد بازی میں کے الیکٹرک کی گاڑی الٹ گئی جس میں پیچھے بیٹھا ہوا ملازم شدید زخمی ہوگیا، زخمیوں کو فوری طور پر عباسی شہید اسپتال لیجایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے 53 سالہ سیمی اسکلڈ لائن مین راعد علی کی موت کی تصدیق کردی، راعد علی 34 سال سے کے الیکٹرک میں ملازمت کررہا تھا اور آئی بی سی اورنگی میں تعینات تھا، مرحوم 10 بچوں کا باپ اور گھر کا واحد کفیل تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والی گاڑی تھرڈ پارٹی کنٹریکٹر کی تھی اور کنٹریکٹر اپنی بچت کیلیے گاڑی کے پچھلے چار ٹائرز میں سے دو نکال لیے تھے اور اسی وجہ سے گاڑی الٹ گئی، کے کے ای ایس سی لیبر یونین (سی بی اے) کے چیئرمین محمد اخلاق خان اور صدر عثمان بلوچ نے بیان میں راعد علی کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے حادثات میں ملازمین کی ہلاکت روز کا معمول بن گیا ۔
تفصیلات کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب کے الیکٹرک کی جانب سے میٹروول سائٹ میں کنڈا ہٹاؤ مہم جاری تھی کہ علاقہ مکین مشتعل ہوگئے اور عوام نے کے الیکٹرک کے عملے پر تشدد شروع کردیا، انتظامیہ کی جانب سے کنڈا ہٹاؤ مہم میں شریک عملے کی سیکیورٹی کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے عملے کو راہ فرار اختیار کرنا پڑی، جلد بازی میں کے الیکٹرک کی گاڑی الٹ گئی جس میں پیچھے بیٹھا ہوا ملازم شدید زخمی ہوگیا، زخمیوں کو فوری طور پر عباسی شہید اسپتال لیجایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے 53 سالہ سیمی اسکلڈ لائن مین راعد علی کی موت کی تصدیق کردی، راعد علی 34 سال سے کے الیکٹرک میں ملازمت کررہا تھا اور آئی بی سی اورنگی میں تعینات تھا، مرحوم 10 بچوں کا باپ اور گھر کا واحد کفیل تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والی گاڑی تھرڈ پارٹی کنٹریکٹر کی تھی اور کنٹریکٹر اپنی بچت کیلیے گاڑی کے پچھلے چار ٹائرز میں سے دو نکال لیے تھے اور اسی وجہ سے گاڑی الٹ گئی، کے کے ای ایس سی لیبر یونین (سی بی اے) کے چیئرمین محمد اخلاق خان اور صدر عثمان بلوچ نے بیان میں راعد علی کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے حادثات میں ملازمین کی ہلاکت روز کا معمول بن گیا ۔