افراط زرمیں کمی سے حصص مارکیٹ میںزبردست تیزی
انڈیکس 115پوائنٹس اضافے سے 15560ہوگیا،51.67فیصدشیئرپرائسزبڑھ گئیں
ستمبر2012 کے دوران افراط زر کی شرح8.79 فیصد کے ساتھ 33 ماہ کی کم ترین سطح پر آنے کے بعدنئی مانیٹری پالیسی کے تحت قرضوں کی شرح سود میں مزیدکمی کی توقعات کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کواتارچڑھائو کے باوجود تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی۔
جس سے انڈیکس کی15500 کی حد ایک بارپھربحال ہوگئی، تیزی کے باعث 51.67 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں27 ارب 93 کروڑ94 لاکھ95 ہزار834 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 115.12 پوائنٹس کے اضافے سے 15559.94 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس96.85پوائنٹس کے اضافے سے 13126.29 اورکے ایم آئی30 انڈیکس 425.33 پوائنٹس کے اضافے سے 27883.37 ہوگیا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت19.18 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر13 کروڑ58 لاکھ ایک ہزار650 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 329کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 170کے بھائو میں اضافہ، 141کمپنیوں کے داموں میں کمی اور 18کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جس سے انڈیکس کی15500 کی حد ایک بارپھربحال ہوگئی، تیزی کے باعث 51.67 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں27 ارب 93 کروڑ94 لاکھ95 ہزار834 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 115.12 پوائنٹس کے اضافے سے 15559.94 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس96.85پوائنٹس کے اضافے سے 13126.29 اورکے ایم آئی30 انڈیکس 425.33 پوائنٹس کے اضافے سے 27883.37 ہوگیا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت19.18 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر13 کروڑ58 لاکھ ایک ہزار650 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 329کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 170کے بھائو میں اضافہ، 141کمپنیوں کے داموں میں کمی اور 18کی قیمتوں میں استحکام رہا۔