امن و امان کی مخدوش صورتحال کے باعث حیدرآباد چیمبر کی عمارت سیل
بزنس مین پینل اور تاجر دوست پینل کے ایک دوسرے کیخلاف نعرے، الزامات کی بوچھاڑ، اراکین گتھم گتھا ہو گئے.
حیدرآباد کی ضلعی انتظامیہ نے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کے پیش نظر چیمبر کی عمارت کو سیل کر دیا۔
چیمبر سیل کرنے کی کارروائی کے دوران دونوں گروپوںکے ایک دوسرے کے خلاف نعرے اور الزامات کی بوچھاڑ، چیمبر کی عمارت میں اراکین گتھم گتھا ہو گئے۔ بزنس مین پینل اور تاجر دوست پینل حاجی یعقوب گروپ سے تعلق رکھنے والے اراکین کا کہنا تھا کہ عدالت نے صرف الیکشن پر اسٹے دیا ہے اور 24 رکنی مینجنگ کمیٹی میں سے ہر سال کی طرح12 اراکین ریٹائر ہو چکے ہیں اور اب باقی 12 ہی کو ایوان چلانا ہے تو آئین کے مطابق اراکین مینجنگ کمیٹی میں سے کسی کو کنوینر مقرر کیا جائے گا۔
جس پر اتفاق رائے سے سابق نائب صدر ندیم صدیقی کو کنوینر مقرر کیا گیا اور انہیں ہار وغیرہ پہنائے گئے۔ اس دوران انھوں نے نعرے لگائے، ان کا کہنا تھا کہ گوہر اللہ30 سمتبر کے بعد صدر نہیں رہے، وہ غیر قانونی و غیر اخلاقی طور پر کمرے میں بیٹھے ہیں، اب معاملات کنوینر دیکھیں گے جس پر نعرے لگاتے ہوئے اراکین جب صدر چیمبر کے کمرے کی طرف بڑھے تو دروازیپر اسلم دیسوالی اور دیگر نے انہیں روکا اور کہاکہ ایک دو افراد کمرے میں جائیں، اس دوران ناصر الدین اور اسلم دیسوالی میں تلخ کلامی اور ہاتھا پائی بھی ہوئی تاہم وہ صدر کے کمرے میں زبردستی داخل ہوگئے۔
شدید نعروں اور بار بار ہاتھا پائی و تلخ کلامی کے بعد ڈپٹی کمشنر آغا شاہنواز بابر کو چیمبر کے دفتر بلوالیا گیا ، سیٹھ گوہر اللہ نے نقص امن کے خدشے کے پیش نظر چیمبر سیل کرنے کی درخواست کی جس پر ڈپٹی کمشنر نے صدر چیمبر کا دفتر اور پھر پوری عمارت سیل کر دیا۔ جس دوران فریقین سڑک پر کھڑے ایک دوسرے کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔ تاجر دوست پینل سیٹھ گوہر اللہ گروپ کے ترجمان ضیاء قریشی کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم پر پورا انتخابی عمل ہی روک دیا گیا اس لیے جب الیکشن ہی نہیں ہوئے تو پرانی باڈی ختم نہیں ہو سکتی۔
اسٹے آرڈر میں گوہر اللہ کو اراکین نے پارٹی بنایا ہے جو 12 اکتوبر کو چیمبر کے صدر کی حیثیت سے عدالت میں حاضرہوں گے۔ دوسری جانب 8 اراکین کی جانب سے کنوینر مقرر کیے گئے ندیم صدیقی کا کہنا تھا کہ 30 ستمبر کو پرانی باڈی ختم ہو گئی اور صرف 12 اراکین باقی بچے اور قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے مجھے کنوینر مقرر کر دیا گیا لیکن اقلیتی ٹولے نے اپنے اراکین کے ذریعے پہلے اسٹے لیا اور اب چیمبر کو تالے لگوا دیے ہیں۔
دریں اثنا ایک پریس ریلیز میں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وکیل سردار اعجاز خان نے کہا ہے کہ عدالت نے چیمبرکے الیکشن روک دیے ہیں لہذا کمپنی آرڈیننس کے تحت موجودہ انتظامیہ چیمبر کے انتظامی امور انجام دیتی رہے گی، اگر کسی نے خلاف ورزی کی تو توہین عدالت کا مرتکب تصور کیا جائے گا۔
چیمبر سیل کرنے کی کارروائی کے دوران دونوں گروپوںکے ایک دوسرے کے خلاف نعرے اور الزامات کی بوچھاڑ، چیمبر کی عمارت میں اراکین گتھم گتھا ہو گئے۔ بزنس مین پینل اور تاجر دوست پینل حاجی یعقوب گروپ سے تعلق رکھنے والے اراکین کا کہنا تھا کہ عدالت نے صرف الیکشن پر اسٹے دیا ہے اور 24 رکنی مینجنگ کمیٹی میں سے ہر سال کی طرح12 اراکین ریٹائر ہو چکے ہیں اور اب باقی 12 ہی کو ایوان چلانا ہے تو آئین کے مطابق اراکین مینجنگ کمیٹی میں سے کسی کو کنوینر مقرر کیا جائے گا۔
جس پر اتفاق رائے سے سابق نائب صدر ندیم صدیقی کو کنوینر مقرر کیا گیا اور انہیں ہار وغیرہ پہنائے گئے۔ اس دوران انھوں نے نعرے لگائے، ان کا کہنا تھا کہ گوہر اللہ30 سمتبر کے بعد صدر نہیں رہے، وہ غیر قانونی و غیر اخلاقی طور پر کمرے میں بیٹھے ہیں، اب معاملات کنوینر دیکھیں گے جس پر نعرے لگاتے ہوئے اراکین جب صدر چیمبر کے کمرے کی طرف بڑھے تو دروازیپر اسلم دیسوالی اور دیگر نے انہیں روکا اور کہاکہ ایک دو افراد کمرے میں جائیں، اس دوران ناصر الدین اور اسلم دیسوالی میں تلخ کلامی اور ہاتھا پائی بھی ہوئی تاہم وہ صدر کے کمرے میں زبردستی داخل ہوگئے۔
شدید نعروں اور بار بار ہاتھا پائی و تلخ کلامی کے بعد ڈپٹی کمشنر آغا شاہنواز بابر کو چیمبر کے دفتر بلوالیا گیا ، سیٹھ گوہر اللہ نے نقص امن کے خدشے کے پیش نظر چیمبر سیل کرنے کی درخواست کی جس پر ڈپٹی کمشنر نے صدر چیمبر کا دفتر اور پھر پوری عمارت سیل کر دیا۔ جس دوران فریقین سڑک پر کھڑے ایک دوسرے کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔ تاجر دوست پینل سیٹھ گوہر اللہ گروپ کے ترجمان ضیاء قریشی کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم پر پورا انتخابی عمل ہی روک دیا گیا اس لیے جب الیکشن ہی نہیں ہوئے تو پرانی باڈی ختم نہیں ہو سکتی۔
اسٹے آرڈر میں گوہر اللہ کو اراکین نے پارٹی بنایا ہے جو 12 اکتوبر کو چیمبر کے صدر کی حیثیت سے عدالت میں حاضرہوں گے۔ دوسری جانب 8 اراکین کی جانب سے کنوینر مقرر کیے گئے ندیم صدیقی کا کہنا تھا کہ 30 ستمبر کو پرانی باڈی ختم ہو گئی اور صرف 12 اراکین باقی بچے اور قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے مجھے کنوینر مقرر کر دیا گیا لیکن اقلیتی ٹولے نے اپنے اراکین کے ذریعے پہلے اسٹے لیا اور اب چیمبر کو تالے لگوا دیے ہیں۔
دریں اثنا ایک پریس ریلیز میں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وکیل سردار اعجاز خان نے کہا ہے کہ عدالت نے چیمبرکے الیکشن روک دیے ہیں لہذا کمپنی آرڈیننس کے تحت موجودہ انتظامیہ چیمبر کے انتظامی امور انجام دیتی رہے گی، اگر کسی نے خلاف ورزی کی تو توہین عدالت کا مرتکب تصور کیا جائے گا۔