انٹرنیٹ یہودیوں وعیسائیوں کا جنگی ہتھیار ہےعبدالرحمان مکی

اظہار رائے کے نام پر مسلمانوں کی توہین کرنے والے ہی دہشتگرد ہیں، کانفرنس سے خطاب.

اظہار رائے کے نام پر مسلمانوں کی توہین کرنے والے ہی دہشتگرد ہیں، کانفرنس سے خطاب. فوٹو: فائل

جماعۃ الدعوۃ کے مرکزی رہنما و بین الاقوامی اسکالر پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی نے کہا ہے کہ اگر مسلم حکومتیں ماضی میں رسول عربی ﷺ کی توہین پر موثر احتجاج اور ردعمل ظاہر کرتیں تو آج کسی کو گستاخانہ فلم بنانے کی جرات نہ ہوتی۔


تلسی داس روڈ پر حرمت رسولﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گستاخانہ فلم کے بعد دنیا میں خوفناک صورتحال پیدا ہو چکی ہے اور اس حرکت پر اب مسلمان خاموش نہیں رہ سکتے، نبی رحمت ﷺ کی شان میں گستاخی ارادتاً کی گئی ہے جس کے پیچھے امریکا کا ہاتھ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سماجی تعلقات کی تمام ویب سائٹس سمیت انٹرنیٹ کو اہم معلومات فراہم کرنے کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے لیکن یہ یہودیوں اور عیسائیوں کا جنگی ہتھیار ہے جسے وہ مسلمانوں کے خلاف استعمال کرتے ہیں، دہشت گرد مسلمان نہیں بلکہ وہ ہیں جو اظہار رائے کے نام پر مسلمانوں کی توہین اور دل آزاری کرتے ہیں۔ عبدالرحمان مکی نے کہا کہ اگرملعون پادری کو سر عام پھانسی نہیں دی گئی اور اس طرح کی گستاخیاں دہرائی گئیں تو پھر اسلام کی یلغار اور طاقت کو کوئی نہیں روک سکتا، کانفرنس سے یحیٰی بھٹی، فیصل ندیم اور حافظ محمدانور نے بھی خطاب کیا۔
Load Next Story