پاک افغان تجارت کیلیے فوکل پرسن کا تعین کریں گے خرم دستگیر

بزنس کانفرنس بلائیں گے،علاقائی تجارتی کیلیے تنظیم کا قیام ضروری ہے، افغان سفیر سے ملاقات


Numainda Express December 13, 2014
دونوں ممالک کے 2 ماہ کیلیے تجارتی ترجیحات کے تعین اور اہداف کا حصول یقینی بنانے پر اتفاق۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

UNITED NATIONS: وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ جنوبی اور وسطی ایشیا میں تجارت کے فروغ کے لیے علاقائی تجارتی تنظیم کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔

افغانستان سے تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹیں تیزی سے دور کر رہے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی راہداری میں سہولت پیدا کرنے کے لیے مذاکرات جاری ہیں، تجارتی عمل تیز ہونے سے تاجروں کے اخراجات میں نمایاں کمی آئی ہے۔ افغان سفیر جانان موسیٰ زئی سے ملاقات میں انھوں نے کہا کہ پاکستان جلد ہی پاک افغان تجارت کے انتظامی معاملات سے متعلق فوکل پرسن کا تعین کرے گا جسے تجارت، کسٹم، پورٹس اور دیگر معاملات پر رابطے کے وسیع اختیارات حاصل ہوں گے تاکہ پاک افغان تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو فوراً دور کیا جائے۔

ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک آئندہ 2 ماہ کے لیے تجارتی ترجیحات اور اہداف کا تعین کریں گے اور حکام کو ذمے داری سونپی جائیگی کہ وہ ان اہداف کا حصول یقینی بنائیں۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ پاکستان جلد ہی پاکستان افغانستان بزنس آپریٹویٹی کانفرنس کا انعقاد کرے گا جس میں پاکستان اور افغانستان کے نمایاں سرمایہ کاروں، تاجروں، سرکاری حکام اور محقیقین کو دعوت دی جائے گی۔

اس کانفرنس سے دونوں ممالک میں سرمایہ کاری اور تجارتی مواقع اجاگر ہوں گے اور دونوں ممالک کے حال ہی میں کیے گئے تاریخی معاشی اقدامات کی تاجروں تک فوری رسائی ممکن ہوگی۔ افغان سفیر نے پاکستانی وزیر تجارت کو افغان وزیر تجارت کی طرف سے افغانستان کے دورے کا پیغام پہنچایا اور افغان تاجروں اور سرمایہ کاروں کو ترجیحی سہولتیں دینے پر حکومتِ پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔