لیاری گینگ وار کے 2 گروپوں میں تصادم بچہ ہلاک 7 افراد زخمی
عذیر بلوچ کا گروپ تحریک انصاف کی حمایت میں دکانیں بند کر ارہا تھا کہ بابا لاڈلہ کا گروپ مخالفت میں نکل آیا
NEW DELHI:
لیاری میں دکانیں بند کرانے پر دو گروپوں میں تصادم کے دوران دستی بم حملوں اور فائرنگ کے واقعات میں ایک بچہ ہلاک اور 2 خواتین اور 3 بچوں سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گینگ وار کا ایک گروپ عمران خان کی حمایت میں کاروبار بند کرانے کے لیے فائرنگ کر رہا تھا کہ دوسرا گروپ اس کی مخالفت میں سامنے آگیا، اس دوران دونوں گروپوں کی جانب پر ایک دوسرے پر دستی بم سے حملے اور فائرنگ کی گئی،رات گئے ملنے والی اطلاعات کے مطابق رینجرز نے لیاری کے مختلف علاقوں کا محاصرہ کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق کلاکوٹ کے علاقے فقیر محمد درا خان روڈ لاسی پاڑہ مدینہ مسجد کے قریب گلی نمبر ایک میں گینگ وار کے عذیر بلوچ گروپ اور نور محمد عرف بابا لاڈلا گروپ میں تصادم کے دوران دستی بم حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں12 سالہ مزمل ولد ابو بکر ہلاک جبکہ 40 سالہ روشن زوجہ ساجد علی، 35 سالہ ذولیخا اس کا شوہر 40 سالہ قادر بخش ولد محمد سلیم بلوچ ، 10 سالہ معاذ ولد اصغر علی ، 8 سالہ فرحین دختر خدا بخش اور 12 سالہ معظم زخمی ہوگئے۔
ہلاک و زخمی ہونیوالوں کو سول اسپتال پہنچایا گیا، مذکورہ واقعے سے قبل چاکیواڑہ تھانے کی حدود ٹینری روڈ پر فائرنگ اور اوان بم حملے سے20 سالہ محمد جاوید بلوچ ولد محمد اسلم بلوچ زخمی ہوا تھا جسے طبی امداد کے لیے سول اسپتال پہنچایا گیا ، پولیس کے مطابق عذیر بلوچ گروپ کے کارندے تحریک انصاف کے حمایت میں لیاری کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کر کے دکانیں اور دیگر کاروبار بند کر رہے تھے کہ اسی دوران نور محمد عرف بابا گروپ ان کی مخالفت میں نکل آیا، پہلی مرتبہ ٹینری روڈ پر دونوں گروپ کا آمنا سامنا ہوا جہاں دونوں نے مورچہ بند ہو کر ایک دوسرے پر شدید فائرنگ کی اور ایک دستی بم داغ دیا۔
اطلاع ملنے پر رینجرز موقع پر پہنچ گئی جس پر ملزمان تنگ گلیوں میں چھپ گئے کچھ دیگر گشت کرنے کے بعد رینجرز اہلکار واپس چلے گئے جس پر بابا لاڈلا گروپ عذیر بلوچ کے علاقے لاسی پاڑہ میں پہنچ گیا اور ان پر حملہ کر دیا اس دوران بھی دونوں نے ایک دوسرے پر کھل کر فائرنگ کی، بابا لاڈلا گروپ کی جانب سے تین جبکہ عذیر بلوچ گروپ کی جانب سے 2 اوان گولے داغے گئے، اوان گولوں کے دھماکوں اور شدید فائرنگ سے علاقے میں خوف ہراس پھیل گیا اور مکین گھروں میں محصور ہوگئے۔
ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی سے اختلافات کے بعد عذیر بلوچ کی ہدایت پر اس کے گروپ نے تحریک انصاف کی حمایت کا فیصلہ کیا تھا اور عمران خان کی جانب سے کراچی دھرنے دیے جانے کے اعلان پر عزیر بلوچ نے مسقط سے اپنے کارندوں کو لیاری بند کرانے کے احکامات دیے تھے، ہلاک و زخمی ہونے والے لاسی پاڑے کے رہائشی تھے، رات گئے ملنے والی اطلاعات کے مطابق رینجرز نے لیاری کے مختلف علاقوں کا محاصرہ کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا تھا۔
لیاری میں دکانیں بند کرانے پر دو گروپوں میں تصادم کے دوران دستی بم حملوں اور فائرنگ کے واقعات میں ایک بچہ ہلاک اور 2 خواتین اور 3 بچوں سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گینگ وار کا ایک گروپ عمران خان کی حمایت میں کاروبار بند کرانے کے لیے فائرنگ کر رہا تھا کہ دوسرا گروپ اس کی مخالفت میں سامنے آگیا، اس دوران دونوں گروپوں کی جانب پر ایک دوسرے پر دستی بم سے حملے اور فائرنگ کی گئی،رات گئے ملنے والی اطلاعات کے مطابق رینجرز نے لیاری کے مختلف علاقوں کا محاصرہ کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق کلاکوٹ کے علاقے فقیر محمد درا خان روڈ لاسی پاڑہ مدینہ مسجد کے قریب گلی نمبر ایک میں گینگ وار کے عذیر بلوچ گروپ اور نور محمد عرف بابا لاڈلا گروپ میں تصادم کے دوران دستی بم حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں12 سالہ مزمل ولد ابو بکر ہلاک جبکہ 40 سالہ روشن زوجہ ساجد علی، 35 سالہ ذولیخا اس کا شوہر 40 سالہ قادر بخش ولد محمد سلیم بلوچ ، 10 سالہ معاذ ولد اصغر علی ، 8 سالہ فرحین دختر خدا بخش اور 12 سالہ معظم زخمی ہوگئے۔
ہلاک و زخمی ہونیوالوں کو سول اسپتال پہنچایا گیا، مذکورہ واقعے سے قبل چاکیواڑہ تھانے کی حدود ٹینری روڈ پر فائرنگ اور اوان بم حملے سے20 سالہ محمد جاوید بلوچ ولد محمد اسلم بلوچ زخمی ہوا تھا جسے طبی امداد کے لیے سول اسپتال پہنچایا گیا ، پولیس کے مطابق عذیر بلوچ گروپ کے کارندے تحریک انصاف کے حمایت میں لیاری کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کر کے دکانیں اور دیگر کاروبار بند کر رہے تھے کہ اسی دوران نور محمد عرف بابا گروپ ان کی مخالفت میں نکل آیا، پہلی مرتبہ ٹینری روڈ پر دونوں گروپ کا آمنا سامنا ہوا جہاں دونوں نے مورچہ بند ہو کر ایک دوسرے پر شدید فائرنگ کی اور ایک دستی بم داغ دیا۔
اطلاع ملنے پر رینجرز موقع پر پہنچ گئی جس پر ملزمان تنگ گلیوں میں چھپ گئے کچھ دیگر گشت کرنے کے بعد رینجرز اہلکار واپس چلے گئے جس پر بابا لاڈلا گروپ عذیر بلوچ کے علاقے لاسی پاڑہ میں پہنچ گیا اور ان پر حملہ کر دیا اس دوران بھی دونوں نے ایک دوسرے پر کھل کر فائرنگ کی، بابا لاڈلا گروپ کی جانب سے تین جبکہ عذیر بلوچ گروپ کی جانب سے 2 اوان گولے داغے گئے، اوان گولوں کے دھماکوں اور شدید فائرنگ سے علاقے میں خوف ہراس پھیل گیا اور مکین گھروں میں محصور ہوگئے۔
ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی سے اختلافات کے بعد عذیر بلوچ کی ہدایت پر اس کے گروپ نے تحریک انصاف کی حمایت کا فیصلہ کیا تھا اور عمران خان کی جانب سے کراچی دھرنے دیے جانے کے اعلان پر عزیر بلوچ نے مسقط سے اپنے کارندوں کو لیاری بند کرانے کے احکامات دیے تھے، ہلاک و زخمی ہونے والے لاسی پاڑے کے رہائشی تھے، رات گئے ملنے والی اطلاعات کے مطابق رینجرز نے لیاری کے مختلف علاقوں کا محاصرہ کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا تھا۔