لاپتہ افراد بازیاب نہ ہوئے تو تمام ذمے داروں کو گرفتار کرائینگے سپریم کورٹ

انا کا مسئلہ نہ بنائیں،ہم قانون کا راستہ نہیںروک سکتے،کیا آپ...


ایکسپریس July 13, 2012
انا کا مسئلہ نہ بنائیں،ہم قانون کا راستہ نہیں روک سکتے،کیا آپ اپنے افسران کوگرفتارکراناچاہتے ہیں،ایف سی کے وکیل سے استفسار

چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے کہاہے کہ لاپتہ افرادکوبازیاب نہ کرایاگیاتوغیر قانونی حراست میں ملوث افرادکی گرفتاری کے احکامات جاری کردیںگے،3رکنی بینچ نے بلوچستان میںبدامنی اورلاپتہ افرادکیس کی سماعت کی،عدالت نے کمانڈنٹ ایف سی کے پیش نہ ہونے کا نوٹس لیتے ہو ئے کہاکہ چیف سیکریٹری آسکتے ہیںتوایف سی کمانڈنٹ کیوںنہیں۔

ایف سی کے وکیل راجا ارشادنے بتایاکہ ایف سی کے پاس لاپتہ افرادکی تفتیش کے حوالے سے میکنزم نہیں،چیف جسٹس نے کہاکہ سیشن جج کی انکوائری میںکرنل اورنگزیب پیش ہو ئے،شواہد کے مطابق یہ بندہ ایف سی کے پاس ہے،راجاارشادنے درخواست کی کہ تفتیش کے دائرے کو بڑھایاجائے،چیف جسٹس نے کہاکہ سیشن جج سے بڑھ کراورکون ہے؟ہم قانون کا راستہ نہیںروک سکتے،ہم بہت ساری باتوں سے گریز کرنا چاہتے تھے لیکن جب آپ نہیں کرنا چاہتے تو ہمارے پاس کیا چارہ رہ جاتاہے،کیاآپ چاہتے ہیںکہ آپ کے آفیسرزگرفتار اور پولیس کے سامنے پیش ہوں،

جسٹس جوادخواجہ نے کہاکہ اگر لاپتہ افرادپیش نہیںکیے جائیںگے توہم کہیںگے متعلقہ کمانڈنٹس کوبلائو،وہ پھرادھرسے ہی گرفتارہوجائیںگے۔ڈپٹی اٹارنی جنرل شفیع محمدچانڈیونے کہاکہ کل وزیراعظم بھی آرہے ہیں،چیف جسٹس نے کہاکہ وزیراعظم کی بڑی مہربانی کہ کوئی بلوچستان کودیکھ رہاہے،چیف جسٹس نے کہاکہ عدالتی احکامات پرعملدرآمدنہیںہورہا،چیف سیکرٹری نے کہا کہ ایجنسیزکی صورتحال آپ کے سامنے ہے،میںنے بھرپور کوشش کی ہے اور انھیںعدالت کی تشویش سے آگاہ کیاہے،راجاارشادنے کہاکہ ایف سی کے پاس کوئی لاپتہ شخص نہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کا یہ بیان قابل قبول نہیں،اس سے صوبے میںبے چینی اور نفرتیں بڑھیں گی،لاپتہ لوگوں کو بازیاب نہیں کرایاجائے گا تو پھر قانون اپنا راستہ لے گااور پھر ہم کہیں گے جو لوگ بھی ان کو لے کر گئے تھے ان کوگرفتارکرو۔

اناکامسئلہ نہ بنائیں ورنہ ہم حکم جاری کریں گے جس کے نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔ عدالت کسی سے دوستی نہیں نبھائے گی اور نہ ہی یہ ہمارا کام ہے،این این آئی کے مطابق چیف جسٹس نے کہاکہ موت کادن مقررہے،پولیس کیوںڈرتی ہے،ہمیںآدمی چاہئیں،عدالت نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے بھتیجے میرحقمل رئیسانی کے قتل کے ازخود نوٹس کی سماعت بھی کی سماعت کی،عدالت نے سورینج سے7کان کنوں کواغواکے بعد قتل کر نے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکریٹری بلوچستان کو ہدایت کی ہے کہ واقعہ کی اعلیٰ سطحی کمیٹی کے ذریعے تحقیقات کرواکر رپورٹ پیش کی جائے ،مزدوروں کے لواحقین اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے کارکنوں کی طرف سے احاطہ عدالت کے سامنے لاشیں رکھ کر احتجاج کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں