ماہ ستمبر ٹارگٹ کلنگ دھماکے بم حملوں میں272افراد زندگی سے محروم کر دیے گئے

پولیس اور رینجرز کی جانب سے ٹارگٹڈ آپریشن اور اسنیپ چیکنگ محض دکھاوا ہے, شہری.

پولیس اور رینجرز کی جانب سے ٹارگٹڈ آپریشن اور اسنیپ چیکنگ محض دکھاوا ہے, شہری. فوٹو : فائل

شہریوں کیلیے ستم گر ثابت ہونے والا ستمبر بالآخر گزر ہی گیا۔

اس دوران شہر میں جاری ٹارگٹ کلنگ ، قتل و غارت گری اور اغوا کے بعد قتل کر کے لاشیں پھینکنے کے علاوہ بم دھماکے اور دستی بم حملوں میں 272 افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے، پولیس کے اعلیٰ افسران کی جانب سے امن و امان کی بہتر صورتحال کے بلند و بانگ دعوئوں کے باوجود شہر میں بدامنی کے واقعات نے شہریوں کو بے یقینی کی کیفیت میں مبتلا کر دیا ہے،گذشتہ ماہ ستمبر کے30روز میں قتل و غارت گری۔

دستی بم حملوں اور بم دھماکے زندگی سے محروم ہونے والوں میں سابق ٹائون ناظم لیاقت آباد ٹائون،مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے عہدیداران و کارکنان ، پولیس افسران و اہلکار، سابق ممبر صوبائی اسمبلی اور خواتین بھی شامل ہیں،تفصیلات کے مطابق شہریوں کیلیے ستم گر ثابت ہونے والا مہینہ سیکڑوں خاندانوں کے پیاروں کو ان سے ہمیشہ کیلیے جدا کر کے انھیں ان کی یاد میں روتا ہوا چھوڑ کر بالآخر گزر ہی گیا، شہر میں ٹارگٹ کلنگ ، اغوا کے بعد قتل کر کے لاشیں پھینکنے کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ بغیر کسی وقفے سے جاری ہے۔


پولیس اور رینجرز کی جانب سے شہر بھر میں ٹارگٹڈ آپریشن ، اسنیپ چیکنگ اور گشت کے باوجود ٹارگٹ کلرز اپنے ہدف کو نہ صرف سر عام نشانہ بنا کر فرار ہوجاتے ہیں بلکہ اغوا کے بعد لاشیں پھینکنے کا بھی سلسلہ بدستور جاری ہے، گذشتہ ماہ ستمبر میں 272 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے، اعداد و شمار کے مطابق یکم ستمبر کو شہر میں6افراد اپنی زندگی کی بازی ہارے جبکہ2ستمبر کو 3،3ستمبر کو بھی3،4ستمبر کو4،5ستمبر کو8،6ستمبر کو7،7ستمبر کو 5،8ستمبر کو6،9ستمبر کو3،10ستمبر کو9،11ستمبر کو 6،12 ستمبر کو 7،13 ستمبر کو6،14ستمبر کو11،15ستمبر کو 8،16 ستمبر کو 10،17 ستمبر کو سابق ٹائون ناظم لیاقت آباد سمیت 10 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

18ستمبر کو19،19ستمبر کو 13،20 ستمبر کو 6،21 ستمبر کو4،22ستمبر کو9،23ستمبر کو 2،24ستمبر کو 11،25ستمبر کو 13،26ستمبر کو15،27ستمبر کو 10،28ستمبر کو 12،29ستمبر کو 5جبکہ30ستمبر کو6افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے، جاں بحق ہونیوالوں میں سابق ٹائون ناظم لیاقت آباد، مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے عہدیداران و کارکنان، پولیس افسران و اہلکار، سابق ممبر صوبائی اسمبلی اور خواتین شامل ہیں، گذشتہ ماہ18ستمبر کو نارتھ ناظم آباد کے علاقے حیدری میں بوہری برادری کو نشانہ بنانے کے دوران موٹر سائیکل بم دھماکے میں میاں بیوی اور شیر خوار بچے سمیت8 افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے۔

جبکہ مختلف علاقوں میں جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے سرجانی ٹائون، پیر آباد ، پی آئی بی کالونی، گلستان جوہر اور بلدیہ ٹائون میں5دستی بموں حملے کیے گئے جس میں ایک شخص ہلاک جبکہ ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے،21ستمبر کو گستاخانہ فلم کے خلاف نکالی جانیوالی ریلی پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور فائرنگ کے بعد اولڈ سٹی ایریا کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں خاتون سمیت26افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

شہر میں جاری ٹارگٹ کلنگ ، قتل و غارت گری اور اغوا کے بعد قتل کر کے لاشیں پھینکنے کے واقعات نے شہریوں کو نفسیاتی الجھنوں میں مبتلا کر دیا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ پولیس اور رینجرز کی جانب سے ٹارگٹڈ آپریشن اور اسنیپ چیکنگ محض دکھاوا ہے ، پولیس کی جانب سے اسنیپ چیکنگ کی آڑ میں صرف اور صرف پرامن شہریوں کو ہی نشانہ بنا کر ان پر رعب جمایا جاتا ہے۔
Load Next Story