لاپتہ افراد کے اہلخانہ کی کفالت ریاست کی ذمے داری ہے سندھ ہائیکورٹ

عدالت نے درخواست کو لاپتہ افراد کے کیس کے ساتھ منسلک کرنے کی ہدایت کردی.


Staff Reporter October 02, 2012
عدالت نے درخواست کو لاپتہ افراد کے کیس کے ساتھ منسلک کرنے کی ہدایت کردی. فوٹو : ایکسپریس

ISLAMABAD: سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم کی سربراہی دو رکنی بینچ نے قرار دیا ہے کہ آئین کے تحت نادار خاندانوں کی کفالت ریاستی ذمے داری ہے۔

بالخصوص ایسے خاندان جن کا کوئی کفیل نہیں، اس لیے لاپتہ افراد کے اہلخانہ کی کفالت اور ان کے بچوں کی تعلیم کا بندوبست کیا جانا چاہیے ،عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ کو ہدایت کی کہ اس ضمن میں متعلقہ محکموں کی جانب سے جواب داخل کیا جائے،نثاراے مجاہد ایڈووکیٹ نے درخواست میں وفاقی وزارت قانون،وزارت انسانی حقوق، وزارت سماجی بہبود اور دیگر کو فریق بناتے ہوئے کہا ہے کہ درجنوں افراد لاپتہ ہیں اور ان کے خاندان کسمپرسی کی زندگی گزاررہے ہیں اور بچے غربت کے باعث تعلیم حاصل نہیں کرپارہے ۔

ریاست اپنا کردار ادا کرے اور ایسے خاندان کی کفالت کرے،عدالت نے درخواست کو لاپتہ افراد کے کیس کے ساتھ منسلک کرنے کی ہدایت کردی، دریں اثنا سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کو ہدایت کی ہے کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ جہانگیر پارک صدر میں تجاوزات قائم نہ کی جائیں ، آغا سید عطا اللہ شاہ نے جہانگیر پارک میں تجاوزات کیخلاف سندھ ہائیکور ٹ میں آئینی درخواست دائر کی ہے ، درخواست گزار نے کہا کہ سرکاری اہلکاروں ودیگر افراد کی ملی بھگت سے تاریخی اہمیت کے حامل پبلک پارک اور دارالمطالعہ میں تجاوزات قائم کی جارہی ہیں۔

استدعا کی گئی ہے کہ کے ایم سی سے جواب طلب کیا جائے کہ اس پارک میں کتنے افسران اور ملازمین تعینات ہیں اور انکی کیا کارکردگی ہے ، فاضل بینچ نے کے ایم سی کو ہدایت کی کہ وہ یہاں تجاوزات نہ ہونے دے اور جو تجاوزات پہلے سے قائم ہیں ان کے ذمے داران کے خلاف کارروائی کی جائے، علاوہ ازیں شہر کے پارکس اور 200 مختلف عوامی مقامات پر سی پی ایل سی کے تعاون سے800 ٹوائلٹس تعمیر کیے جائیں گے ، یہ بات کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ کو بتائی گئی۔

عدالت عوامی مقامات پر ٹوائلٹس کی تعمیرات سے متعلق آغا سید عطا اللہ کی آئینی درخواست کی سماعت کررہی تھی،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کراچی میں شہری بالخصوص خواتین وبچے باغات، بس اسٹاپس ، مارکیٹ اور دیگر عوامی مقامات پر بیت الخلا کی سہولت نہ ہونے کے باعث اذیت کا شکار ہوتے ہیں، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ مقامی حکومت کو ہدایت کی جائے کہ وہ عوامی مقامات پر پانی،صحت وصفائی اور سیوریج کی سہولتوں سے آراستہ بیت الخلا کی تعمیر یقینی بنائے، کے ایم سی کے وکیل نے اعتراف کیا کہ بیچ ویوپارک، بوٹ بیسن پارک ، جھیل پارک ، پی ای سی ایچ ایس کے کڈنی پارک ، برنس گارڈن اور سرسید پارک ایف بی ایریا میں بیت الخلا کی سہولت دستیاب نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں