پولیو سے بچاؤ کے ٹیکے17دسمبر سے طبی کیمپوں میں لگائے جائینگے

46 طبی کیمپوں میں بچوں کوپولیوسے بچاؤکے انجکشن لگانے کے علاوہ حاملہ خواتین کو چیک اپ کے بعد دوائیں بھی دی جائیں گی۔

آئندہ سال سے پولیو کا ٹیکہ بچوں کے قومی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات (ای پی آئی) میں شامل کیا جائے گا اور ہر بچے کو سال میں پولیو کے 3 انجکشن لگائے جائیں گے۔ فوٹو: فائل

BAHAWALPUR:
محکمہ صحت نے کراچی کی11حساس یونین کونسلوں میں پولیو کے ٹیکے لگانے کی مہم کے منصوبے میں تبدیلی کرکے مہم کو 15کی بجائے17دسمبر سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مہم کے دوران انسداد پولیو رضاکار گھرگھر جانے کی بجائے متعلقہ یونین کونسل میں طبی کیمپ قائم کر کے پولیوکے ٹیکے لگائیں گے، ملک سے پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے انسدادی مہم میں پہلی بار پولیو سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جائیں گے، انسداد پولیو پروگرام کی ڈپٹی منیجر ڈاکٹر در ناز نے بتایا ہے کہ مہم کے دوران گھرگھر جا کر پولیوکے انجکشن لگانے کے منصوبے میں تبدیلی کی گئی ہے اب مہم کے دوران کیمپ لگائے جائیں گے اور رضاکاروں کے ذریعے عوام کوگھروں سے ان کیمپوں میں لایا جائے گا۔


انسدادی مہم کے لیے 46 طبی کیمپ لگائے جائیں ان کیمپوں میں پولیو کے ٹیکے لگانے کے علاوہ حاملہ خواتین کو چیک اپ کے بعد دوائیں دی جائیں گے، پولیو مہم سے رغبت کے لیے بچوںکے او آر ایس، صابن اور اشیا دی جائیںگی تاکہ شہری اسے صرف پولیوکی انسدادی مہم نہ سمجھیں، ہمارے رضاکار گھرگھر جاکر شہریوں کو لائیں گے اس سلسلے میں سماجی مہم شروع کردی گئی ہے، رضاکار شہریوں کوگھرگھرجاکر بتا رہے ہیں کہ 17دسمبرکو طبی کیمپوں میں ڈاکٹر، لیڈی ڈاکٹر اور طبی عملہ علاج و معالجے کی سہولتیں فراہم کرے گا ، انھوں نے کہا کہ ہم نے تمام عملے کو تربیت دے دی ہے ضلعی انتظامیہ بھی مکمل طور پر تیا ر ہے گزشتہ دنوں ای پی آئی حکام نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اگر حساس علاقوں میں شہریوں نے بچوں کو پولیو انجکشن لگوانے سے انکارکیا تو اس سے معمول کی انسداد پولیو مہم خطرے میں پڑجائے گی اسی خدشے کے پیش نظر مہم کے منصوبے میںتبدیلی کی گئی ہے۔

آئندہ سال سے پولیو کا ٹیکہ بچوں کے قومی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات (ای پی آئی) میں شامل کیا جائے گا اور ہر بچے کو سال میں پولیو کے 3 انجکشن لگائے جائیں گے، پہلے مرحلے میں پولیو کے ٹیکے حساس علاقوں میں متعارف کرائے جارہے ہیں بعد ازاں تمام 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو لگائے جائیں گے ،عالمی ماہرین صحت نے اس بات پر زور دیا تھا کہ پاکستان میں پولیو وائرس سے جان چھڑانے کے لیے پولیو انجکشن کے ساتھ پولیو وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی خوراک بھی پلائی جائے تاکہ دہری ویکسی نیشن سے ملک جلد پولیو وائرس سے چھٹکارا پالے، ماہرین طب کے مطابق پولیو سے بچاؤ کے قطروں سے پولیو وائرس کمزور حالت میں بچے کے جسم میں موجود رہتا ہے جبکہ پولیو کا ٹیکہ خون میں شامل ہوکر کام کرتا ہے۔
Load Next Story