مصباح الحق ہیمسٹرنگ انجری کے سبب نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز سے باہر
لیگ اسپنر یاسر شاہ ورلڈ کپ میں بھی ٹیم کیلئے خاصے کار آمد ثابت ہوسکتے ہیں، معین خان
قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق ہیمسٹرنگ انجری کے سبب نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے آخری تین میچز میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
مصباح الحق کی جگہ شاہد آفریدی کپتانی کے فرائض انجام دیں گے، زخمی پیسرعمرگل کا خلا انورعلی پُر کریں گے، بلاول بھٹی کی جگہ لیگ اسپنر یاسر شاہ کو اسکواڈ کا حصہ بنالیا گیا ہے، ٹیم کو محمد حفیظ کی خدمات بھی دستیاب ہوں گی۔
مصباح الحق نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ون ڈے میں ہیمسٹرنگ انجری کا شکارہو گئے تھے۔ ایم آر آئی اسکین سے ظاہر ہوا کہ انھیں فٹ ہونے میں وقت لگے گا، یوں وہ بقیہ تینوں ون ڈے میچز سے باہر ہو گئے، ان کی جگہ آل راؤنڈر شاہدآفریدی قیادت سنبھالیں گے، دوسرے ٹوئنٹی20 اور پہلے ون ڈے کے ذریعے انٹرنیشنل کرکٹ میں واپس آنے والے عمرگل ایک بار پھر ٹخنہ زخمی ہونے کے بعد وطن واپسی پر مجبور ہوگئے، ابھی تک ایک بھی میچ نہ کھیلنے والے پیسر بلاول بھٹی کو پریکٹس کے دوران دائیں ہاتھ پر انجری کی وجہ سے ٹانکے لگ چکے، ان کی بحالی فٹنس کا کام پاکستان میں شروع ہوگا، ان دونوں بولرز کا خلا پُر کرنے کیلئے مینجمنٹ نے پیسر انور علی اور لیگ اسپنر یاسر شاہ کو 16 رکنی اسکواڈ میں شامل کرلیا ہے، ایکشن غیرقانونی قرار پانے پر بطور بیٹسمین کھیلنے پر مجبور آل راؤنڈر محمد حفیظ کو بھی وطن واپس نہیں بھجوایا جا رہا۔ یوں ناصرجمشید کی پلیئنگ الیون میں جگہ بنتی نظر نہیں آرہی۔
ون ڈے فارمیٹ میں آؤٹ آف فارم یونس خان کو ورلڈکپ سے قبل اپنی اہلیت ثابت کرنے کے چند مزید مواقع دیے جائیں گے، دوسری صورت میں مزید آپشنز پر غورہوگا، اسکواڈ میں احمد شہزاد، محمد حفیظ، ناصر جمشید، یونس خان، اسدعلی،حارث سہیل، عمراکمل، سرفراز احمد، شاہد آفریدی، محمدعرفان، وہاب ریاض، سہیل تنویر،انور علی ، ذوالفقار بابر اور یاسرشاہ شامل ہیں۔ دریں اثنا چیف سلیکٹر معین خان کا کہنا ہے کہ انور علی کی شمولیت سے پیس اٹیک کو قوت بحال رکھنے میں مدد ملے گی، انھوں نے کہا کہ یاسر شاہ نے گذشتہ چند میچز میں عمدہ کارکردگی سے توجہ حاصل کی ہے، لیگ اسپنر ورلڈ کپ میں بھی ٹیم کیلئے خاصے کار آمد ثابت ہوسکتے ہیں، انھیں محدود اوورز کی کرکٹ کا تجربہ دلانا سود مند ثابت ہوگا۔
مصباح الحق کی جگہ شاہد آفریدی کپتانی کے فرائض انجام دیں گے، زخمی پیسرعمرگل کا خلا انورعلی پُر کریں گے، بلاول بھٹی کی جگہ لیگ اسپنر یاسر شاہ کو اسکواڈ کا حصہ بنالیا گیا ہے، ٹیم کو محمد حفیظ کی خدمات بھی دستیاب ہوں گی۔
مصباح الحق نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ون ڈے میں ہیمسٹرنگ انجری کا شکارہو گئے تھے۔ ایم آر آئی اسکین سے ظاہر ہوا کہ انھیں فٹ ہونے میں وقت لگے گا، یوں وہ بقیہ تینوں ون ڈے میچز سے باہر ہو گئے، ان کی جگہ آل راؤنڈر شاہدآفریدی قیادت سنبھالیں گے، دوسرے ٹوئنٹی20 اور پہلے ون ڈے کے ذریعے انٹرنیشنل کرکٹ میں واپس آنے والے عمرگل ایک بار پھر ٹخنہ زخمی ہونے کے بعد وطن واپسی پر مجبور ہوگئے، ابھی تک ایک بھی میچ نہ کھیلنے والے پیسر بلاول بھٹی کو پریکٹس کے دوران دائیں ہاتھ پر انجری کی وجہ سے ٹانکے لگ چکے، ان کی بحالی فٹنس کا کام پاکستان میں شروع ہوگا، ان دونوں بولرز کا خلا پُر کرنے کیلئے مینجمنٹ نے پیسر انور علی اور لیگ اسپنر یاسر شاہ کو 16 رکنی اسکواڈ میں شامل کرلیا ہے، ایکشن غیرقانونی قرار پانے پر بطور بیٹسمین کھیلنے پر مجبور آل راؤنڈر محمد حفیظ کو بھی وطن واپس نہیں بھجوایا جا رہا۔ یوں ناصرجمشید کی پلیئنگ الیون میں جگہ بنتی نظر نہیں آرہی۔
ون ڈے فارمیٹ میں آؤٹ آف فارم یونس خان کو ورلڈکپ سے قبل اپنی اہلیت ثابت کرنے کے چند مزید مواقع دیے جائیں گے، دوسری صورت میں مزید آپشنز پر غورہوگا، اسکواڈ میں احمد شہزاد، محمد حفیظ، ناصر جمشید، یونس خان، اسدعلی،حارث سہیل، عمراکمل، سرفراز احمد، شاہد آفریدی، محمدعرفان، وہاب ریاض، سہیل تنویر،انور علی ، ذوالفقار بابر اور یاسرشاہ شامل ہیں۔ دریں اثنا چیف سلیکٹر معین خان کا کہنا ہے کہ انور علی کی شمولیت سے پیس اٹیک کو قوت بحال رکھنے میں مدد ملے گی، انھوں نے کہا کہ یاسر شاہ نے گذشتہ چند میچز میں عمدہ کارکردگی سے توجہ حاصل کی ہے، لیگ اسپنر ورلڈ کپ میں بھی ٹیم کیلئے خاصے کار آمد ثابت ہوسکتے ہیں، انھیں محدود اوورز کی کرکٹ کا تجربہ دلانا سود مند ثابت ہوگا۔