ٹاپ آرڈر کی ناکامی پاکستان کیلئے دردِ سر بن گئی
آج تیسرے ون ڈے میں مصباح کی جگہ عمر اکمل کی شرکت کا امکان، بولنگ کمبی نیشن بنانے میں مسائل کا سامنا ہے، کوچ
کیویز کیخلاف تیسرے ون ڈے سے قبل ٹاپ آرڈر کی ناکامی پاکستان کیلیے درد سر بن گئی۔
شارٹ پچ گیندوں پر گھبراہٹ کا شکار میزبان بیٹسمینوں کو حریف پیسرز کا سامنا کرنے کا ہنر سیکھنا ہوگا، شارجہ میں ٹیسٹ کے بعد محدود اوورز کا میچ بھی جیتنے والی مہمان ٹیم اتوار کو تیسرا میچ جیت کر سیریز میں برتری کا خواب لیے میدان میں اترے گی، دوسری اننگز میں اوس کے پیش نظر دونوں ٹیمیں فکرمند ہیں۔
قومی ٹیم کے کوچ وقار یونس کا کہنا ہے کہ مسائل کے سبب متوازن بولنگ کمبی نیشن تشکیل دینے میں مشکلات کا سامنا ہے، اتوار کو بہتر حکمت عملی کیساتھ میدان میں اترینگے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین ون ڈے سیریز کا تیسرا میچ شارجہ میں کھیلا جائیگا، یہاں پہلے مقابلے میں بظاہر پیسرز کیلیے ناسازگار سمجھی جانے والی کنڈیشنز میں بھی کیویز نے گرین شرٹس کی ناک میں دم کیے رکھا۔
ٹاپ آرڈر میں حفیظ کے سوا کوئی وکٹ پر زیادہ دیر تک قیام نہیں کر سکا، مجموعی طور پر اننگز میں 6 بیٹسمین شارٹ پچ گیندوں پر آؤٹ ہوئے، یہ صرف پاکستان کی ون ڈے تاریخ میں چوتھا موقع تھا کہ گرین شرٹس نے کسی ہوم سیریز میں اپنی تمام 10 وکٹیں پیسرزکو پیش کیں،دوسری جانب شارجہ کیویز کیلیے ہوم گراؤنڈ کا درجہ اختیار کرتا جارہا ہے، انھوں نے یہاں ٹیسٹ سیریز کا دوسرا میچ جیتنے کے بعد جمعے کو ون ڈے میں بھی کامیابی حاصل کرکے پاکستان کی برتری ختم کی،ابھی تک میزبان ٹیم3 پیسرز، ایک آل راؤنڈر اور پارٹ ٹائم بولر کیساتھ میدان میں اتر تی رہی جس کو مبصرین اچھی حکمت عملی قرار دیتے ہیں، اگر اسپنر کو شامل کرلیا تو ایک بیٹسمین کی کمی ہوگئی۔
حارث سہیل اس خلا کو کسی حد تک پورا کرتے رہے تاہم انکی بیٹنگ متاثر ہونے کا خدشہ بھی رہتا ہے، اس میچ میں بھی ان کی آل راؤنڈ کارکردگی توجہ کا مرکز ہوگی، اسد شفیق اور یونس سیریز میں اب تک ٹیم پر بوجھ ثابت ہوئے ہیں، ان کی وجہ سے عمراکمل دیگر کھلاڑیوں کو پانی پلانے پر مجبور ہیں، البتہ اب عمر اکمل مصباح کی جگہ میدان سنبھال سکتے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کوچ وقار یونس نے تسلیم کیا کہ ورلڈ کپ کیلیے متوازن اسکواڈ تشکیل دینے میں مشکلات کا سامنا ہے، سعید کے بعد حفیظ کی بولنگ پر بھی پابندی سے مسائل ہوئے، انجریز نے پہلے جنید خان کی خدمات سے محروم کیا، وہاب ریاض صحتیابی کے بعد واپس آئے تو عمرگل اور بلاول بھٹی انجرڈ ہوگئے۔
اسی وجہ سے بولنگ کا کمبی نیشن نہیں بن پا رہا، طویل ٹورز میں ایسی پریشانیاں سامنے آتی ہیں،پوری کوشش کرینگے کہ ان مسائل پر قابو پانے کے بعد میگا ایونٹ کی مہم کا آغاز کریں، انھوں نے کہا کہ شارجہ میں ہماری بیٹنگ لائن ایک اچھی پچ پر ہدف سے کم اسکور کرپائی، بولرز نے بھی لائن اور لینتھ سے ہٹ کر بولنگ کرتے ہوئے کیویز کیلیے فتح کا سفر آسان کردیا، کوشش ہوگی کہ اگلے میچ میں ان خامیوں پر قابوپاکر سیریز میں برتری حاصل کریں۔
شارٹ پچ گیندوں پر گھبراہٹ کا شکار میزبان بیٹسمینوں کو حریف پیسرز کا سامنا کرنے کا ہنر سیکھنا ہوگا، شارجہ میں ٹیسٹ کے بعد محدود اوورز کا میچ بھی جیتنے والی مہمان ٹیم اتوار کو تیسرا میچ جیت کر سیریز میں برتری کا خواب لیے میدان میں اترے گی، دوسری اننگز میں اوس کے پیش نظر دونوں ٹیمیں فکرمند ہیں۔
قومی ٹیم کے کوچ وقار یونس کا کہنا ہے کہ مسائل کے سبب متوازن بولنگ کمبی نیشن تشکیل دینے میں مشکلات کا سامنا ہے، اتوار کو بہتر حکمت عملی کیساتھ میدان میں اترینگے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین ون ڈے سیریز کا تیسرا میچ شارجہ میں کھیلا جائیگا، یہاں پہلے مقابلے میں بظاہر پیسرز کیلیے ناسازگار سمجھی جانے والی کنڈیشنز میں بھی کیویز نے گرین شرٹس کی ناک میں دم کیے رکھا۔
ٹاپ آرڈر میں حفیظ کے سوا کوئی وکٹ پر زیادہ دیر تک قیام نہیں کر سکا، مجموعی طور پر اننگز میں 6 بیٹسمین شارٹ پچ گیندوں پر آؤٹ ہوئے، یہ صرف پاکستان کی ون ڈے تاریخ میں چوتھا موقع تھا کہ گرین شرٹس نے کسی ہوم سیریز میں اپنی تمام 10 وکٹیں پیسرزکو پیش کیں،دوسری جانب شارجہ کیویز کیلیے ہوم گراؤنڈ کا درجہ اختیار کرتا جارہا ہے، انھوں نے یہاں ٹیسٹ سیریز کا دوسرا میچ جیتنے کے بعد جمعے کو ون ڈے میں بھی کامیابی حاصل کرکے پاکستان کی برتری ختم کی،ابھی تک میزبان ٹیم3 پیسرز، ایک آل راؤنڈر اور پارٹ ٹائم بولر کیساتھ میدان میں اتر تی رہی جس کو مبصرین اچھی حکمت عملی قرار دیتے ہیں، اگر اسپنر کو شامل کرلیا تو ایک بیٹسمین کی کمی ہوگئی۔
حارث سہیل اس خلا کو کسی حد تک پورا کرتے رہے تاہم انکی بیٹنگ متاثر ہونے کا خدشہ بھی رہتا ہے، اس میچ میں بھی ان کی آل راؤنڈ کارکردگی توجہ کا مرکز ہوگی، اسد شفیق اور یونس سیریز میں اب تک ٹیم پر بوجھ ثابت ہوئے ہیں، ان کی وجہ سے عمراکمل دیگر کھلاڑیوں کو پانی پلانے پر مجبور ہیں، البتہ اب عمر اکمل مصباح کی جگہ میدان سنبھال سکتے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کوچ وقار یونس نے تسلیم کیا کہ ورلڈ کپ کیلیے متوازن اسکواڈ تشکیل دینے میں مشکلات کا سامنا ہے، سعید کے بعد حفیظ کی بولنگ پر بھی پابندی سے مسائل ہوئے، انجریز نے پہلے جنید خان کی خدمات سے محروم کیا، وہاب ریاض صحتیابی کے بعد واپس آئے تو عمرگل اور بلاول بھٹی انجرڈ ہوگئے۔
اسی وجہ سے بولنگ کا کمبی نیشن نہیں بن پا رہا، طویل ٹورز میں ایسی پریشانیاں سامنے آتی ہیں،پوری کوشش کرینگے کہ ان مسائل پر قابو پانے کے بعد میگا ایونٹ کی مہم کا آغاز کریں، انھوں نے کہا کہ شارجہ میں ہماری بیٹنگ لائن ایک اچھی پچ پر ہدف سے کم اسکور کرپائی، بولرز نے بھی لائن اور لینتھ سے ہٹ کر بولنگ کرتے ہوئے کیویز کیلیے فتح کا سفر آسان کردیا، کوشش ہوگی کہ اگلے میچ میں ان خامیوں پر قابوپاکر سیریز میں برتری حاصل کریں۔