ضرب عضب کے بعد ملک بھرمیں 2 ہزار خفیہ آپریشن
’ضرب عضب‘‘ اور ’’خیبرون‘‘ کے کامیاب نتائج کی ایک اہم وجہ یہ انٹیلی جنس آپریشنز بھی ہیں، ذرائع
پاک فوج کی جانب سے شمالی وزیرستان میں شروع کیے گئے آپریشن ''ضرب عضب'' کے بعد دہشتگردوں کی ممکنہ جوابی کارروائی کے تدارک کیلئے ملک بھرمیں لگ بھگ 2 ہزار خفیہ آپریشنز کیے گئے جن میں سیکڑوں مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق ان انٹیلی جنس آپریشنز کی وجہ سے ملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کی کئی ممکنہ کارروائیوں کو ناکام بھی بنایا جا چکا ہے، ایک سیکیورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ آپریشن ضرب عضب سے پہلے اس بات کاہمیں بخوبی اندازہ تھا کہ شدت پسند تنظیمیں ملک بھر میں کہیں بھی جوابی حملے کر سکتی ہیں، اس کے تدارک کیلئے دہشت گردوں کے سیکڑوں ممکنہ خفیہ ٹھکانوں کاپتہ چلایا گیا تھا اور متعدد مشتبہ افراد پرنظررکھنی شروع کی گئی تھی، خفیہ اداروں کی اس جامع منصوبہ بندی کے خاطر خواہ نتائج سامنے آئے اورمستقبل میں بھی خفیہ اداروں کے آپریشنز جاری رکھے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ ضرب عضب کے آغاز سے لیکر اب تک تقریباً2ہزارانٹیلی جنس آپریشنزکیے جاچکے ہیں۔ یہ ملک کے سارے صوبوں میں ہوئے ہیں اور ان کے نتیجے میں سیکڑوںشدت پسند گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ 2 روز قبل جی ایچ کیو میں ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس میں بھی ان انٹیلی جنس آپریشنز کے حوالے سے عسکری قیادت کو بریفنگ دی گئی اور اعلیٰ فوجی حکام نے ان کارروائیوں کی کامیابی کو سراہا اور انہیں جاری رکھنے کا فیصلہ ہوا۔ ذرائع نے بتایا کہ خفیہ آپریشنز پر بڑے خفیہ اداروں کے درمیان مربوط تعاون سے ہو رہے ہیں، خفیہ ادارے پولیس کیساتھ بھی رابطے میں ہیں اور کوشش کی جا رہی ہے کہ کارروائیوں کے دوران کوئی سقم باقی نہ رہے۔ ذرائع کے مطابق ''ضرب عضب'' اور ''خیبرون'' کے کامیاب نتائج کی ایک اہم وجہ یہ انٹیلی جنس آپریشنز بھی ہیں۔
باخبر ذرائع کے مطابق ان انٹیلی جنس آپریشنز کی وجہ سے ملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کی کئی ممکنہ کارروائیوں کو ناکام بھی بنایا جا چکا ہے، ایک سیکیورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ آپریشن ضرب عضب سے پہلے اس بات کاہمیں بخوبی اندازہ تھا کہ شدت پسند تنظیمیں ملک بھر میں کہیں بھی جوابی حملے کر سکتی ہیں، اس کے تدارک کیلئے دہشت گردوں کے سیکڑوں ممکنہ خفیہ ٹھکانوں کاپتہ چلایا گیا تھا اور متعدد مشتبہ افراد پرنظررکھنی شروع کی گئی تھی، خفیہ اداروں کی اس جامع منصوبہ بندی کے خاطر خواہ نتائج سامنے آئے اورمستقبل میں بھی خفیہ اداروں کے آپریشنز جاری رکھے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ ضرب عضب کے آغاز سے لیکر اب تک تقریباً2ہزارانٹیلی جنس آپریشنزکیے جاچکے ہیں۔ یہ ملک کے سارے صوبوں میں ہوئے ہیں اور ان کے نتیجے میں سیکڑوںشدت پسند گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ 2 روز قبل جی ایچ کیو میں ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس میں بھی ان انٹیلی جنس آپریشنز کے حوالے سے عسکری قیادت کو بریفنگ دی گئی اور اعلیٰ فوجی حکام نے ان کارروائیوں کی کامیابی کو سراہا اور انہیں جاری رکھنے کا فیصلہ ہوا۔ ذرائع نے بتایا کہ خفیہ آپریشنز پر بڑے خفیہ اداروں کے درمیان مربوط تعاون سے ہو رہے ہیں، خفیہ ادارے پولیس کیساتھ بھی رابطے میں ہیں اور کوشش کی جا رہی ہے کہ کارروائیوں کے دوران کوئی سقم باقی نہ رہے۔ ذرائع کے مطابق ''ضرب عضب'' اور ''خیبرون'' کے کامیاب نتائج کی ایک اہم وجہ یہ انٹیلی جنس آپریشنز بھی ہیں۔