قحط زدہ تھر نے آج بھی 5 معصوم زندگیاں نگل لیں
رواں برس غذائی قلت کے باعث مرنے والے بچوں کی مجموعی تعداد 567 ہو گئی ہے۔
ISLAMABAD:
تھرپارکر میں قحط کی وجہ سے پیدا ہونے والی غذائی قلت اور انتظامیہ کی غفلت کے باعث اموات کا سلسلہ جاری ہے اور آج مزید 5 بچے ریت کی خوراک بن گئے جس کے بعد رواں برس مرنے والے بچوں کی مجموعی تعداد 567 ہو گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مٹھی کے سول اسپتال میں غذائی قلت کے باعث 2 بچے دم توڑ گئے۔ متاثرہ بچوں کے والدین کا موقف ہے کہ اسپتال انتظامیہ کی لاپرواہی اور غفلت کے باعث مسلسل اموات ہو رہی ہیں لیکن صوبائی حکومت اور مٹھی کی انتظامیہ کانوں پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے۔
واضح رہے کہ تھرپارکر کی تحصیل مٹھی، چھاچھرو، ڈیپلو اور اسلام کوٹ میں رواں برس غذائی قلت کے باعث اب تک 567 بچے ریت کی خوراک بن چکے ہیں۔
تھرپارکر میں قحط کی وجہ سے پیدا ہونے والی غذائی قلت اور انتظامیہ کی غفلت کے باعث اموات کا سلسلہ جاری ہے اور آج مزید 5 بچے ریت کی خوراک بن گئے جس کے بعد رواں برس مرنے والے بچوں کی مجموعی تعداد 567 ہو گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مٹھی کے سول اسپتال میں غذائی قلت کے باعث 2 بچے دم توڑ گئے۔ متاثرہ بچوں کے والدین کا موقف ہے کہ اسپتال انتظامیہ کی لاپرواہی اور غفلت کے باعث مسلسل اموات ہو رہی ہیں لیکن صوبائی حکومت اور مٹھی کی انتظامیہ کانوں پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے۔
واضح رہے کہ تھرپارکر کی تحصیل مٹھی، چھاچھرو، ڈیپلو اور اسلام کوٹ میں رواں برس غذائی قلت کے باعث اب تک 567 بچے ریت کی خوراک بن چکے ہیں۔