بلوچ رہنمائوں کی علیحدگی کی باتیں دہشت گردی ہے مشرف

بلوچستان کو خود ساختہ گھمبیر حالات کی بھینٹ چڑھانے والے چند سردار ہیں


Monitoring Desk October 02, 2012
بلوچستان کو خود ساختہ گھمبیر حالات کی بھینٹ چڑھانے والے چند سردار ہیں۔ فوٹو : فائل

سابق صدر پرویز مشرف نے کہاہے کہ پاکستان کا اصل مسئلہ معیشت کی بحالی۔

دہشتگردی کاخاتمہ اور غربت میں کمی ہے، اسی ایجنڈے پر پاکستان آ کر کام کریں گے۔ آل پاکستان مسلم لیگ کے دوسرے یوم تاسیس پر لاہور میں ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ جلد پاکستان واپس آئیں گے، انہیں بھرپور حمایت حاصل ہے، الیکشن میں ثابت کر دکھائیں گے۔ تین، چار ماہ سیاسی طور پر بہت اہم ہیں ، موجودہ قیادت سے لوگ تنگ آگٓئے ہیں، بلوچستان میں صورتحال ایسی نہیں جیسی دکھائی جارہی ہے ،یہ چند لوگوں کا پروپیگنڈا ہے۔علیحدگی کی باتیں کر نے والے بلوچ رہنما دہشتگردی پھیلارہے ہیں۔

ایجنسیوں اور فوج پر بلوچوں کو مارنے کا الزام بے بنیاد ہے۔میں حیران ہوں بلوچستان کو بنگلا دیش بنانے کی باتیں کرنے والوں کا میڈیا پر کوئی مقابلہ کرنے والا کیوں نہیں۔ بنگلا دیش پاکستان کا 52 فیصد تھا،جہاں انقلاب لایا جا رہا تھا جبکہ بلوچستان پاکستان کا صِرف چار فیصد ہے وہاں انقلاب لانے کی باتیں اورعلیحدگی پسند لوگ صِرف آدھا فیصد ہیں۔

بلوچستان کو خود ساختہ گھمبیر حالات کی بھینٹ چڑھانے والے چند سردار ہیں۔ عوام مجھے جب بلائیں گے تو میں وطن عزیز کے افق پر چھائے ہوئے اندھیروں کو چیرتا ہوا روشنی کی طرح پاکستان آؤں گا، بریف کیس لے کر نہیں آئوں گا بلکہ اپنے خاندان اور دوستوںکے ساتھ عزت اور وقار سے ملکی سرزمین پر قدم رکھوں گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں