چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کو تباہ کرنے کے لئے کسی بیرونی ایجنڈے کی ضرورت نہیں موجودہ حکمران خود ملک کی تباہی کا باعث بن رہے ہیں تاہم اگر حکومت مذاکرات کے لئے سنجیدہ ہے تو اس سے تعاون کیا جائے گا۔
لاہور روانگی سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ کبھی بھی احتجاج کے حق میں نہیں تھا، انتخابی دھاندلی کے خلاف انصاف لینے کے لئے چار مہینے انتظار کرتے رہے لیکن انصاف نہیں ملا، اگر حکومت سنجیدہ ہے تو اس سے تعاون کریں گے جب کہ اگر حکومت چاہے تو 48 گھنٹے میں مذاکرات ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پریشانی کا سامنا کرنے پر لاہور کے شہریوں سے معذرت کرتا ہوں اگر عوام آج قربانی نہیں دیں گے تو ان کے بچوں کو قربانی دینا پڑے گی، کراچی جیسی جگہ پر پرامن احتجاج ہوسکتا ہے جہاں بندوقوں کے بغیر شہر بند نہیں کرایا جاسکتا تو لاہور میں بھی پرامن احتجاج ہوگا تاہم اگر گلو بٹوں کے ذریعے پرامن احتجاج سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جب حکومت خطرے سے باہر آتی ہے تو مذاکرات ختم کردیئے جاتے ہیں جب کہ ہماری جانب سے احتجاج حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لئے ہے اور یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اگر احتجاج ختم کردیا جائے تو حکومت مذاکرات سے پھر بھاگ جائے گی۔ عمران خان نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ جوڈیشل کمیشن بننے تک احتجاج جاری رہے گا اور 18 دسمبر کو طے شدہ شیڈول کے مطابق ملک بھر میں احتجاج ہوگا تاہم لاہور احتجاج کے دوران گلو بٹوں کی جانب سے تحریک انصاف کے پرچم لے کر ہنگامی آرائی کرنے کا خدشہ ہے۔