آئی ایم ایف نے اقتصادی اہداف کوناقابل حصول قراردیدیا

توانائی بحران ترقی میںرکاوٹ،4سال میںجی ڈی پی گروتھ2.5 فیصدہوجائیگی،جائزہ ٹیم

مذاکرات میںاعدادوشمارکاتبادلہ ہوا،آئی ایم ایف کے پاس نہیںجاناپڑیگا،پاکستانی حکام فوٹو: رائٹرز

آئی ایم ایف نے رواں مالی سال 2012-13 ء کے لیے مقررکردہ پاکستان کے اقتصادی اہداف کوناقابل حصول قراردے دیاہے۔

توانائی کے بحران کواقتصادی ترقی کی راہ میںسب سے بڑی رکاوٹ قراردیاہے جبکہ آئی ایم ایف نے خدشہ ظاہرکیاہے کہ آئندہ 4سال کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ کم ہوکر 2.5 فیصدہوجائیگی اور پاکستان کوآئندہ چھ ماہ کے دوران آئی ایم ایف سے دوسرے پروگرام میںجاناپڑے گا۔اس ضمن میںپاکستان کے دورے پرآئی ہوئی آئی ایم ایف کی جائزہ ٹیم کے ساتھ مذاکرات میںشامل اقتصادی ٹیم کے سینئرممبر نے نام ظاہر نہ کرنیکی شرط پرپیر کے روز ''ایکسپریس،، کوبتایاکہ آئی ایم ایف کی جائزہ ٹیم آج(منگل)واپس چلی جائیگی۔


تاہم آئی ایم ایف جائزہ مشن کے سربراہ جیف فرینکس سمیت دولوگ اگلے دودن تک پاکستان میںقیام کریںگے اورعالمی بینک کے سیمینار میںشرکت کریںگے۔ ذرائع نے بتایاکہ پاکستان اورآئی ایم ایف کی جائزہ ٹیم کے درمیان ہونے والے پالیسی سطح کے مذاکرات میںجائزہ ٹیم نے پاکستان کی ٹیم کی طرف سے پیش کردہ اعدادوشمار سے اتفاق نہیںکیا ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ آئی ایم ایف حکام کاکہناہے کہ رواں مالی سال 2012-13ء کیلیے مقررکردہ جی ڈی پی گروتھ کا ہدف بھی حاصل نہیں ہوگا۔

اوررواں مالی سال کے دوران پاکستان کی ٹیکس وصولیاں2.2 ٹریلیئن روپے کے لگ بھگ رہنے کی توقع ہے جبکہ پاکستانی حکام کاکہناہے کہ ایک سال تک پاکستان کوآئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا پڑے گا۔ذرائع نے بتایاکہ اس وقت چونکہ پاکستان حاصل کردہ قرضے کی اقساط ادا کررہاہے اس لیے اس پروگرام میں آئی ایم ایف کی طرف سے کسی قسم کی کوئی شرائط عائد نہیں ہیںصرف پاکستان اور آئی ایم ایف کے حکام نے اعدادوشمارکاتبادلہ کیا ہے۔
Load Next Story