قیمتیں بڑھانے کیلیے ایل پی جی کی سپلائی روک دی گئی

پٹرولیم اور سعودی آرامکوکنٹریکٹ پرائس میں کمی کے باوجود پاکستان میں کارٹل بناکرایل پی جی قیمتوں میں اضافے کی سازش

3 روز سے مارکیٹ میں سپلائی معطل، قیمتیں 80 روپے کلو سے کم ہونی چاہئیں، وفاقی وزیر پٹرولیم صارفین کو نرخ میں کمی کا فائدہ دینے کیلیے مداخلت کریں، ڈسٹری بیوٹرز فوٹو: فائل

درآمدکنندگان اور پروڈیوسرز نے مقامی مارکیٹ میں ایل پی جی کی قیمتوں میں مصنوعی اضافے کیلیے ایل پی جی کی سپلائی روک دی ہے۔

ایل پی جی سیکٹر کے باخبرذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات اور ایل پی جی کی سعودی آرامکو کنٹریکٹ پرائس میں کمی کے باوجود پاکستان میں ایل پی جی کی قیمتوں میں مطلوبہ کمی سے گریز کیا جا رہا ہے اور ناجائز منافع خوری کیلیے پروڈیوسرز، درآمدکنندگان اور مارکیٹنگ کمپنیاں کارٹل بناکر ایل پی جی کی مقامی قیمتوں میں مطلوبہ کمی کے برعکس قیمت میں اضافے کی حکمت عملی پر گامزن ہوگئی ہیں۔

اس ضمن میں آل پاکستان ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز اینڈ ریٹیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد اسحاق خان نے بتایا کہ مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے کراچی میں گزشتہ 3 روز سے ایل پی جی کی سپلائی معطل ہے، یوں محسوس ہوتا ہے کہ ایل پی جی مافیا گٹھ جوڑ کرتے ہوئے فی ٹن ایل پی جی کی مقامی قیمت ایک بار پھر1 لاکھ روپے تک بڑھانے کی حکمت عملی پر کام کر رہا ہے جبکہ حکومت، متعلقہ ذمے دار وزارت اور ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔


انہوں نے بتایا کہ مقامی مارکیٹ میں ایل پی جی کی قیمت سعودی آرامکوکنٹریٹ پرائس سے متصادم ہے اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے تناظر میں فی کلوگرام ایل پی جی کی قیمت 80 روپے سے کم ہونا چاہیے تھی لیکن اس کے برعکس درآمدکنندگان، مارکیٹنگ کمپنیاں اور مافیا ہفتے وار بنیادوں پر ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ کررہے ہیں جبکہ ملک میں درآمد ہونے والی ایل پی جی زائد منافع خوری کی غرض سے پنجاب بھیجی جا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کچھ درآمدکنندگان شمالی علاقہ جات، فاٹا اور گلگت بلتستان میں اگرچہ درآمدی ایل پی جی کی فروخت نہیں کرتے لیکن فروخت کی جعلی انوائسز کے ذریعے ایف بی آر کی جانب سے ان علاقوں میں جی ایس ٹی کی ترغیب سے ضرور ناجائز فائدہ اٹھارہے ہیں۔

اسحاق خان نے بتایا کہ ایل پی جی کی عالمی قیمتوں میں کمی کے ساتھ ہی پاکستان میں ایل پی جی کی درآمدی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں، درآمد کنندگان موسم سرما کے سیزن میں بھاری منافع خوری کی غرض سے درآمدی ایل پی جی مارکیٹ میں فروخت کرنے کے بجائے مختلف لیکوئڈ ٹرمینلز میں اسٹاک کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں جس کے نتیجے میں عام پاکستانی صارف مقامی وعالمی سطح پر قیمتوں میں کمی سے استفادہ نہیں کر پا رہا۔ انہوں نے وفاقی وزیرپٹرولیم سے مطالبہ کیا کہ وہ غریب صارفین کوایل پی جی مافیا کے منفی ہتھکنڈوں سے نجات دلانے کیلیے فی الفور مداخلت کریں تاکہ صارفین موسم سرما میں پٹرولیم مصنوعات کی طرح ایل پی جی کی کم قیمتوں سے استفادہ کرسکیں۔
Load Next Story