بات کچھ اِدھر اُدھر کی ریویو ہیپی اینڈنگ
وقت ضائع کرنے کے لئے ہیپی اینڈنگ دیکھنا یقینا ایک اچھا مشغلہ ثابت ہوسکتا ہے۔
FAISALABAD:
21 نومبر کو ریلیز ہونے والی فلم ہیپی اینڈنگ دراصل ایک رائٹر کی کہانی ہے ، جس میں شروع سے ہی یہ دکھانے کی کو شش کی گئی ہے کہ رائٹر صاحب کا دیوالیہ ہوچکا ہے ۔ اس فلم میں رائٹر کا کردار چھوٹے نواب سیف علی خان (یودی جیٹلے اور یوگی ) کے نام سے ادا کررہے ہیں ۔ اس فلم میں چھوٹے نواب کو گزشتہ فلموں کی طرح وہی عیاش پسند،کنوارا، حسن پرست اور ایک بڑی گاڑی کا مالک دکھایا گیا ہے ۔ سیف علی خان کے گرد دولت کی ریل پیل کوئی نئی بات نہیں۔ لیکن یہاں چھوٹے نواب کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ ان کے فینز انہیں ہر دفعہ ایک ہی کردار میں دیکھ دیکھ کر تھک گئے ہیں۔ اوریہی ایک اہم وجہ ہے جس سے ناظرین آپ سے دور ہوتے جارہے ہیں۔
فوٹو؛ ہیپی اینڈنگ فیس بک پیج
چھوٹے نواب کا وہی روایتی کام وہی روایتی ڈائیلاگز کہ لڑکی اور پیسہ آنی جاتی چیز ہے ۔اس فلم میں گزشتہ فلموں کے مقابلے میں فرق صرف اتنا سا ہے کہ کہانی تھوڑی مختلف ہے ۔ سیف علی خان ایک رائٹر ہیں، اور اس کردار میںانہیں مکمل طور پر الجھا ہوا اور کم اعتماد انسان دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ دیوالیہ ہونے کے بعد رائٹرز صاحب کے پاس کوئی راستہ نہیں بچا لہذا مجبورا اب وہ ایک بڑھتی عمر کے ہیرو گووندا (ارمان) کے لئے ایک اسکرپٹ لکھ رہے ہیں ۔
فوٹو؛ ہیپی اینڈنگ فیس بک پیج
یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ رائٹر صاحب دیوالیہ اور غریب ہونے کے باوجود ایک لڑکی الیانا ڈی کروز (آنچل) سے عشق لڑا رہے ہیں۔ لیکن اس بار وہ خود اس عشق کا شکار ہوجاتے ہیں۔ غربت کے باوجود اخراجات کرتے ہوئے دکھانا ڈائریکشن کی کمی کا فقدان ثابت کرتی ہے ۔ آنچل بذات خود ایک رائٹر ہے لیکن اپنی شاطر طبیعت کے باعث وہ کامیاب رہتی ہے ۔
فوٹو؛ ہیپی اینڈنگ فیس بک پیج
اس فلم میں اربن لائف اسٹائل ، موب ڈانسنگ، چھچورے سے ساؤنڈ ٹریک اور ہیروز کے 6 پیکس کے علاوہ کچھ خاص نہیں ہے۔ اس طرح کی فلموں کو آئے روز تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود بالی ووڈ میں اس طرح کے طرز کی فلمیں بننا عام بات ہے۔ فلم کے ٹائم کو بلاوجہ طول دی گئی ہے جو واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے ۔ کچھ زبردستی سین بھی ڈالے گئے ہیں ، جس سے فلم کا پلاٹ کافی حد تک متاثر ہوا ہے ۔ کہیں کہیں زبردستی کامیڈی کرنے کی ناکام کوشش کی گئی ہے ۔ مہنگے بجٹ ، منجھے ہوئے اداکار اور اچھی لوکیشنز پر شوٹنگ کے باوجود فلم ناظرین کو متاثرکرنے میں کامیاب نا ہوسکی۔ فلم میں اداکاری سمیت کچھ نیا دیکھنے کو نہیں ملا ۔
بہر حال تمام کرداروں نے اپنے اسکرپٹ کے مطابق کام کیا ۔ گووندا (ارمان) کیمرے میں گینگسٹر کاروپ دکھاتے رہے۔ رنیور شورے سائیڈ رول سے باہر نہیں آئے ۔الیانا ڈی کروزایک گرل فرینڈ کا کردار ادا کرنے میں تمام اسٹارز سے بہتر رہی ۔ مرکزی کردار ادا کرنے والے سیف علی خان ایک ہی کردار کو چھوتھی بار ادا کرنے میں مکمل کامیاب رہے ، کیونکہ بار بار ایک ہی کردار ادا کرنے سے غلطی کی کوئی بھی گنجائش باقی نہیں رہی ۔ پریٹی زنٹا (دیویا) نے اچھا کردار ادا کیا ، وہ اسکرین پر بالکل مختلف نظر آئیں ، ان کے چہرے اور اداکاری دنوں میں کافی نکھار آگیا ہے ۔ جو ایک مثبت تبدیلی ہے ۔فلم میں ڈانسانگ کوریوگرافی بہت جاندار ہے ۔ جسے ریمو ڈی سوزا نے بھر پور انداز میں پورا کر کے اپنے کام کے ساتھ انصاف کیا ۔ باقی وقت ضائع کرنے کے لئے ہیپی اینڈنگ دیکھنا یقینا ایک اچھا مشغلہ ثابت ہوسکتا ہے۔
فوٹو؛ ہیپی اینڈنگ فیس بک پیج
اسٹوری رائٹر؛ راج ندیمورو، کرشنا ڈی کے ، سیتا میمن
ڈائیریکٹر ؛ کرشنا ڈی کے ، راج ندیمورو
میوزک ڈائریکٹر؛ سچن جگر
پروڈیوسر؛ سیف علی خان ، دنیش ویجان، سنیل لولا
اسٹارنگ ؛ سیف علی خان ،گووندا ، الینا ڈی کروز ، کالکی ، رنیور،پریٹی زنٹا ، کرینہ کپور
نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
21 نومبر کو ریلیز ہونے والی فلم ہیپی اینڈنگ دراصل ایک رائٹر کی کہانی ہے ، جس میں شروع سے ہی یہ دکھانے کی کو شش کی گئی ہے کہ رائٹر صاحب کا دیوالیہ ہوچکا ہے ۔ اس فلم میں رائٹر کا کردار چھوٹے نواب سیف علی خان (یودی جیٹلے اور یوگی ) کے نام سے ادا کررہے ہیں ۔ اس فلم میں چھوٹے نواب کو گزشتہ فلموں کی طرح وہی عیاش پسند،کنوارا، حسن پرست اور ایک بڑی گاڑی کا مالک دکھایا گیا ہے ۔ سیف علی خان کے گرد دولت کی ریل پیل کوئی نئی بات نہیں۔ لیکن یہاں چھوٹے نواب کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ ان کے فینز انہیں ہر دفعہ ایک ہی کردار میں دیکھ دیکھ کر تھک گئے ہیں۔ اوریہی ایک اہم وجہ ہے جس سے ناظرین آپ سے دور ہوتے جارہے ہیں۔
فوٹو؛ ہیپی اینڈنگ فیس بک پیج
چھوٹے نواب کا وہی روایتی کام وہی روایتی ڈائیلاگز کہ لڑکی اور پیسہ آنی جاتی چیز ہے ۔اس فلم میں گزشتہ فلموں کے مقابلے میں فرق صرف اتنا سا ہے کہ کہانی تھوڑی مختلف ہے ۔ سیف علی خان ایک رائٹر ہیں، اور اس کردار میںانہیں مکمل طور پر الجھا ہوا اور کم اعتماد انسان دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ دیوالیہ ہونے کے بعد رائٹرز صاحب کے پاس کوئی راستہ نہیں بچا لہذا مجبورا اب وہ ایک بڑھتی عمر کے ہیرو گووندا (ارمان) کے لئے ایک اسکرپٹ لکھ رہے ہیں ۔
فوٹو؛ ہیپی اینڈنگ فیس بک پیج
یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ رائٹر صاحب دیوالیہ اور غریب ہونے کے باوجود ایک لڑکی الیانا ڈی کروز (آنچل) سے عشق لڑا رہے ہیں۔ لیکن اس بار وہ خود اس عشق کا شکار ہوجاتے ہیں۔ غربت کے باوجود اخراجات کرتے ہوئے دکھانا ڈائریکشن کی کمی کا فقدان ثابت کرتی ہے ۔ آنچل بذات خود ایک رائٹر ہے لیکن اپنی شاطر طبیعت کے باعث وہ کامیاب رہتی ہے ۔
فوٹو؛ ہیپی اینڈنگ فیس بک پیج
اس فلم میں اربن لائف اسٹائل ، موب ڈانسنگ، چھچورے سے ساؤنڈ ٹریک اور ہیروز کے 6 پیکس کے علاوہ کچھ خاص نہیں ہے۔ اس طرح کی فلموں کو آئے روز تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود بالی ووڈ میں اس طرح کے طرز کی فلمیں بننا عام بات ہے۔ فلم کے ٹائم کو بلاوجہ طول دی گئی ہے جو واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے ۔ کچھ زبردستی سین بھی ڈالے گئے ہیں ، جس سے فلم کا پلاٹ کافی حد تک متاثر ہوا ہے ۔ کہیں کہیں زبردستی کامیڈی کرنے کی ناکام کوشش کی گئی ہے ۔ مہنگے بجٹ ، منجھے ہوئے اداکار اور اچھی لوکیشنز پر شوٹنگ کے باوجود فلم ناظرین کو متاثرکرنے میں کامیاب نا ہوسکی۔ فلم میں اداکاری سمیت کچھ نیا دیکھنے کو نہیں ملا ۔
بہر حال تمام کرداروں نے اپنے اسکرپٹ کے مطابق کام کیا ۔ گووندا (ارمان) کیمرے میں گینگسٹر کاروپ دکھاتے رہے۔ رنیور شورے سائیڈ رول سے باہر نہیں آئے ۔الیانا ڈی کروزایک گرل فرینڈ کا کردار ادا کرنے میں تمام اسٹارز سے بہتر رہی ۔ مرکزی کردار ادا کرنے والے سیف علی خان ایک ہی کردار کو چھوتھی بار ادا کرنے میں مکمل کامیاب رہے ، کیونکہ بار بار ایک ہی کردار ادا کرنے سے غلطی کی کوئی بھی گنجائش باقی نہیں رہی ۔ پریٹی زنٹا (دیویا) نے اچھا کردار ادا کیا ، وہ اسکرین پر بالکل مختلف نظر آئیں ، ان کے چہرے اور اداکاری دنوں میں کافی نکھار آگیا ہے ۔ جو ایک مثبت تبدیلی ہے ۔فلم میں ڈانسانگ کوریوگرافی بہت جاندار ہے ۔ جسے ریمو ڈی سوزا نے بھر پور انداز میں پورا کر کے اپنے کام کے ساتھ انصاف کیا ۔ باقی وقت ضائع کرنے کے لئے ہیپی اینڈنگ دیکھنا یقینا ایک اچھا مشغلہ ثابت ہوسکتا ہے۔
فوٹو؛ ہیپی اینڈنگ فیس بک پیج
اسٹوری رائٹر؛ راج ندیمورو، کرشنا ڈی کے ، سیتا میمن
ڈائیریکٹر ؛ کرشنا ڈی کے ، راج ندیمورو
میوزک ڈائریکٹر؛ سچن جگر
پروڈیوسر؛ سیف علی خان ، دنیش ویجان، سنیل لولا
اسٹارنگ ؛ سیف علی خان ،گووندا ، الینا ڈی کروز ، کالکی ، رنیور،پریٹی زنٹا ، کرینہ کپور
نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے ریویو لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔