اسلام آباد ہائیکورٹ کا وزارت پٹرولیم کو تمام سیکٹرز کو گیس کی فراہمی کیلئے پالیسی بنانے کا حکم

وزارت پیٹرولیم مذاکرات کے ذریعے سی این جی سیکٹر کے تحفظات کو دور کرے، جسٹس اطہرمن اللہ


ویب ڈیسک December 16, 2014
سی این جی اسٹیشنز کو 3 ماہ تک گیس کی فراہمی روکنے کے حکومت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے، سی این جی مالکان کی درخواست فوٹو: پی پی آئی/فائل

ہائی کورٹ نے وزارت پٹرولیم کو سی این جی سمیت تمام سیکٹرز کو بلاامتیاز گیس فراہم کرنے کی پالیسی بنانے کا حکم دیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اﷲ پر مشتمل بنچ نے پوٹھوہار ریجن میں سی این جی سیکٹر کو 3 ماہ گیس کی فراہمی روکنے سے متعلق سی این جی اسٹیشن مالکان کی دائر درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران درخواست گزاروں کے وکیل کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ کہ سی این جی اسٹیشن بند کرکے دوسرے شعبے کو گیس فراہم کرنا آئین کے منافی ہے، اس لئے سی این جی اسٹیشن کو 3 ماہ تک گیس کی فراہمی بند کرنے کے حکومتی فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ اور وزارت پٹرولیم کی جانب سے عدالت عالیہ کو بتایا گیا کہ سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی معطل کرنے کا مقصد گھریلو صارفین کو سردیوں میں بلا تعطل گیس فراہم کرنا ترجیح ہے۔ فریقین کا موقف سننے کے بعد جسٹس اطہرمن اﷲ نے وزارت پیٹرولیم سے کہا کہ سی این جی سیکٹر کے تحفظات کو دور کیا جائے تاکہ تمام صعنتوں کو یکساں پالیسی کے تحت گیس فراہم کی جائے۔ کیس کی مزید سماعت 26 دسمبر کو ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔