بلدیاتی آرڈیننسسندھ تصادم کی طرف بڑھ رہاہے ظفرعلی شاہ
جمہوریت کیلیے بلدیاتی الیکشن ضروری ہیں،عاصمہ ارباب،پی پی ارکان کا محاصرہ کرینگے،پلیجو
ISLAMABAD:
مسلم لیگ (ن) کے رہنما ظفرعلی شاہ نے کہاہے کہ سندھ کے بلدیاتی آرڈیننس سے کراچی اور سندھ نئے تصادم کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
ایم کیو ایم کا پرانا خواب ہے کہ وہ سندھ میں اپنا الگ صوبہ قائم کریں اوراس سلسلے میں بلدیاتی آرڈیننس ان کے خواب کو پورا کرنے میں مدد دے گا۔ پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ کراچی پہلے ہی سلگ رہا ہے۔ایم کیوایم کی طرف سے حکومت کو تین دن کا الٹی میٹم یہی تھاکہ سندھ بلدیاتی آرڈیننس کو جلد قانون کا حصہ بنایا جائے ورنہ ہم حکومت سے الگ ہوجائیں گے۔ صدر کی جیب سے سندھ کارڈ نکل چکا ہے اب یہ کراچی کارڈکی طرف بڑھ رہے ہیں۔
پیپلزپارٹی کی رہنما عاصمہ ارباب عالمگیر نے کہاکہ جمہوریت کی مضبوطی کے لیے بلدیاتی الیکشن کرانا ضروری ہیں۔ جمہوریت کوکسی بھی طور پر مناپلی قرارنہیں دیا جاسکتا۔ہمیں الیکشن کا انتظار کرنا چاہیے۔ اسوقت پاکستان کی سلامتی سب سے ضروری ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما انعام اللہ خان نے کہاکہ جب سندھ میں سندھیوں کی طرف سے احتجاج بڑھے گا تو قتل وغارت میں اضافہ ہوجائے گا۔ قوم پرست جماعتوں کے موقف کی میں تائید کرتاہوں ۔
سات اکتوبر کے بعد ن لیگ کے بہت سے لوگ ہمارے ساتھ مل رہے ہیں۔عوامی تحریک کے رہنما ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ الیکشن تو دور کی بات ہے یہ نظام ہی ناقابل قبول ہے۔ پیپلزپارٹی نے آمریت کی طرح رات کے اندھیرے میں آرڈیننس جاری کیا لیکن درجن سے زائد پیپلزپارٹی کے ایم پی ایزسندھ اسمبلی نہیں گئے۔ پیپلزپارٹی کا کوئی نمائندہ حلقے میں جاکر دکھائے اور ہم نے ان کے گھروں کے محاصرے کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما ظفرعلی شاہ نے کہاہے کہ سندھ کے بلدیاتی آرڈیننس سے کراچی اور سندھ نئے تصادم کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
ایم کیو ایم کا پرانا خواب ہے کہ وہ سندھ میں اپنا الگ صوبہ قائم کریں اوراس سلسلے میں بلدیاتی آرڈیننس ان کے خواب کو پورا کرنے میں مدد دے گا۔ پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ کراچی پہلے ہی سلگ رہا ہے۔ایم کیوایم کی طرف سے حکومت کو تین دن کا الٹی میٹم یہی تھاکہ سندھ بلدیاتی آرڈیننس کو جلد قانون کا حصہ بنایا جائے ورنہ ہم حکومت سے الگ ہوجائیں گے۔ صدر کی جیب سے سندھ کارڈ نکل چکا ہے اب یہ کراچی کارڈکی طرف بڑھ رہے ہیں۔
پیپلزپارٹی کی رہنما عاصمہ ارباب عالمگیر نے کہاکہ جمہوریت کی مضبوطی کے لیے بلدیاتی الیکشن کرانا ضروری ہیں۔ جمہوریت کوکسی بھی طور پر مناپلی قرارنہیں دیا جاسکتا۔ہمیں الیکشن کا انتظار کرنا چاہیے۔ اسوقت پاکستان کی سلامتی سب سے ضروری ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما انعام اللہ خان نے کہاکہ جب سندھ میں سندھیوں کی طرف سے احتجاج بڑھے گا تو قتل وغارت میں اضافہ ہوجائے گا۔ قوم پرست جماعتوں کے موقف کی میں تائید کرتاہوں ۔
سات اکتوبر کے بعد ن لیگ کے بہت سے لوگ ہمارے ساتھ مل رہے ہیں۔عوامی تحریک کے رہنما ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ الیکشن تو دور کی بات ہے یہ نظام ہی ناقابل قبول ہے۔ پیپلزپارٹی نے آمریت کی طرح رات کے اندھیرے میں آرڈیننس جاری کیا لیکن درجن سے زائد پیپلزپارٹی کے ایم پی ایزسندھ اسمبلی نہیں گئے۔ پیپلزپارٹی کا کوئی نمائندہ حلقے میں جاکر دکھائے اور ہم نے ان کے گھروں کے محاصرے کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے۔