نکاسی کے منتظرسیلاب زدہ علاقوں میں مکان گرنے لگے

سڑکوں کے کنارے پڑے متاثرین کیلیے پانی نہ خوراک نہ دوا،کئی علاقوں میں امدادنہیں پہنچی


News Agencies/Numainda Express October 02, 2012
سڑکوں کے کنارے پڑے متاثرین کیلیے پانی نہ خوراک نہ دوا،کئی علاقوں میں امدادنہیں پہنچیں، فوٹو : اے ایف پی فائل

سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تین ہفتے بعد بھی نکاسی نہیں ہوسکی ۔

کئی کئی فٹ پانی میں گھرے مکانات گرنا شروع ہوگئے ہیں ۔ کوہ سلیمان اور ڈیرہ بگٹی کے پہاڑی سلسلوں سے آنے والے سیلابی ریلوں نے نصیرآبا د اور جعفرآباد کو لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔متاثرین سڑکوں کنارے پڑے ہیں،صاف پانی ہے نہ خوراک اور نہ دواہے۔کئی علاقوں میں سرکاری نہ کسی این جی او کی امداد پہنچی ہے۔

راجن پور،ڈیرہ غازی خان ،جیکب آباد، کشمور، کندھ کوٹ اور شکار پورکے جن علاقوں سے پانی اتر گیا ہے وہاں سیلاب کی تباہ کاریاں دکھائی دے رہی ہیں، وہاںکیچڑ، گندگی اور بدبو پھیلی ہوئی ہے۔ قمبر شہداد کوٹ میں آر بی او ڈی کے دروازے ٹوٹنے کے باعث نکلنے والا سیلابی پانی ابھی تک متاثرہ علاقوں میں موجود ہ ہے۔ جیکب آباد، کوئٹہ شاہراہ پر تین سے چار فٹ تک پانی موجود ہے جس کے باعث بلوچستان کا زمینی راستہ بحال نہیں ہوسکا۔

اوستہ محمد اور صحبت پور سمیت سیکڑوں دیہات کی رابطہ سڑکیں بند ہونے سے لاکھوں متاثرین کو غذائی قلت کاسامناہے، ڈہرکی کے مکینوں نے انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مزیدبراں فیڈرل فلڈ کمیشن کی رپورٹ کے مطابق تمام بڑے دریا معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں