سانحہ پشاور کے بعد لاہور میں تعلیمی اداروں کے لئے سیکیورٹی پلان مرتب
تعلیمی اداروں کے داخلی اور خارجی راستوں پر تربیت یافتہ سیکیورٹی گارڈز، واک تھرو گیٹ اور میٹل ڈی ٹیکٹر لازمی ہوں گے۔
سانحہ پشاور کے بعد محکمہ تعلیم پنجاب نے صوبائی دارالحکومت کے تمام تعلیمی اداروں کے لئے سیکیورٹی پلان مرتب کرلیا ہے۔
پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر دہشتگردوں کے حملے اور اس میں 141 قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کو دیکھتے ہوئے محکمہ تعلیم پنجاب نے لاہور کے تمام تعلیمی اداروں کو ہائی الرٹ کردیا ہے، تعلیمی اداروں میں کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے خصوصی پلان بھی ترتیب دیا گیا ہے جس کے تحت تعلیمی اداروں کے داخلی اور خارجی راستوں پر تربیت یافتہ سیکیورٹی گارڈز کی تعیناتی، واک تھرو گیٹ کی تنصیب اور میٹل ڈی ٹیکٹر کی موجودگی لازمی ہوگی، اس کے علاوہ اسکول میں مختلف فرائض انجام دینے والے غیر تدریسی عملے کے مکمل کوائف کا ریکارڈ رکھا جائے گا، تعلیمی اداروں میں اشیائے خوردو نوش کی ترسیل کی غرض سے نجی ٹرانسپورٹ کی آمد ورفت کا داخلہ بھی ممنوع ہوگا۔
سیکیورٹی پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے سرکاری و نجی اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹیں کے سربراہان کے الگ الگ اجلاس ہوں گے جن میں طلبا و اساتذہ کی جان ومال کے تحفظ کی غرض سے نئی حکمت عملی طے کی جائے گیا۔
پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر دہشتگردوں کے حملے اور اس میں 141 قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کو دیکھتے ہوئے محکمہ تعلیم پنجاب نے لاہور کے تمام تعلیمی اداروں کو ہائی الرٹ کردیا ہے، تعلیمی اداروں میں کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے خصوصی پلان بھی ترتیب دیا گیا ہے جس کے تحت تعلیمی اداروں کے داخلی اور خارجی راستوں پر تربیت یافتہ سیکیورٹی گارڈز کی تعیناتی، واک تھرو گیٹ کی تنصیب اور میٹل ڈی ٹیکٹر کی موجودگی لازمی ہوگی، اس کے علاوہ اسکول میں مختلف فرائض انجام دینے والے غیر تدریسی عملے کے مکمل کوائف کا ریکارڈ رکھا جائے گا، تعلیمی اداروں میں اشیائے خوردو نوش کی ترسیل کی غرض سے نجی ٹرانسپورٹ کی آمد ورفت کا داخلہ بھی ممنوع ہوگا۔
سیکیورٹی پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے سرکاری و نجی اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹیں کے سربراہان کے الگ الگ اجلاس ہوں گے جن میں طلبا و اساتذہ کی جان ومال کے تحفظ کی غرض سے نئی حکمت عملی طے کی جائے گیا۔