پشاور میں گستاخانہ فلم کیخلاف مارچ فلمساز کے قاتل کیلیے2لاکھ ڈالر کا انعام

حرمت رسول ؐ کی حفاظت کیلیے ہم ایک ہیں، گستاخ فلمساز کوہمارے حوالے کیاجائے:سمیع الحق، حافظ سعید، منورحسن کا شرکاسے خطاب


پشاور: گستاخانہ فلم کے خلاف دفاع پاکستان کونسل کے تحت مارچ کے شرکا امریکا کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں فوٹو : ایکسپریس

ISLAMABAD: امریکا میں بنائی جانے والی گستاخانہ فلم کے خلاف پیرکوبھی ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہجاری رہا۔

عالمی تنظیم اہلسنت کے زیر اہتمام گجرات سے لاہور تک لبیک یا رسول اللہ ﷺ ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں عاشقان رسولؐ نے شرکت کی، ریلی کا راستے میں جگہ جگہ استقبال کیا گیا، لاہور پریس کلب پہنچنے پر پیر افضل قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گستاخ فلمساز اور اس کے تمام ساتھی واجب القتل ہیں، امریکی صدر اوباماکی معذرت کافی نہیں بلکہ مجرموں کو ہمارے حوالے کیا جائے، گستاخ فلمساز کے قتل پر انعام کا اعلان کرنے پر ہم غلام احمد بلور کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، عالمی تنظیم اہلسنت غلام احمد بلور کو اس جرأتمندانہ اقدام پر عظمت مصطفی ایوارڈ دے گی۔

اجتماع میں قراردادوں کے ذریعے حکمرانوں سے مطالبہ کیا گیا کہ نصاب میں عظمت مصطفی کا باب شامل اور امریکی سفیر کو ملک بدر کیاجائے۔ادھر ادارہ صراط مستقیم کے تحت ریلوے اسٹیشن سے لاہور پریس کلب تک ریلی نکالی گئی، ڈاکٹر اشرف آصف جلالی، ڈاکٹر راغب حسین نعیمی ودیگر مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک سے امریکی سفیروں کو نکالا جائے، اقوام متحدہ توہین مذاہب کیخلاف فوری قانون سازی کرے۔ دریں اثناء دفاع پاکستان کونسل کے زیراہتمام پشاور میں سردار گڑھی سے اسپین جماعت یونیورسٹی روڈ تک حرمت رسول ﷺ لانگ مارچ کیا گیا۔

جس کی قیادت کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق، امیر جماعت اسلامی سید منور حسن، امیر جماعت الدعوۃ حافظ سعید، مولانا محمد احمد لدھیانوی، جنرل(ر)حمید گل، مولانا فضل الرحمٰن خلیل اور دیگر قائدین کر رہے تھے۔ اس موقع پر دفاع پاکستان کونسل نے شان رسالتﷺ میں گستاخی پر امریکاکے خلاف جہاد اور گستاخ رسول کے قتل پر 2لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا کہ کونسل کی جانب سے امریکا کے خلاف یہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک امریکا گستاخ رسول کو سزا نہیں دیتا اور پاکستانی حکمران امریکی غلامی سے نجات نہیں پا لیتے۔

اس موقع پر ڈرون حملے فوری بندکرنے اور گستاخ رسول کو سزا ملنے تک امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ مولانا سمیع الحق نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حرمت رسولﷺ کی حفاظت کیلیے ہم ایک ہیں اور ہم میں کوئی اختلاف نہیں، حافط سعید نے کہا کہ گستاخ فلمساز کے خلاف کارروائی نہ کر کے امریکی صدر نے خود کو اس دہشت گردی میں شامل کر لیا ہے، اگر امریکا دہشتگردی کے نام پر افغانستان پر جنگ مسلط کر سکتا ہے تو ہم بھی امریکاکے خلاف گستاخانہ فلم کے حوالے سے جہاد کا اعلان کر سکتے ہیں۔

سید منور حسن نے کہا کہ گستاخانہ حرکتوں پر مسلم حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی ناقابل معافی ہے، مولانا محمد احمد لدھیانوی نے کہا کہ اگر امریکا اور یورپ میں کوئی قانون نہیں تو اس گستاخ کو پاکستان کے حوالے کیا جائے تاکہ ہم خود اس کو سزا دیں، جنرل(ر)حمید گل نے کہا کہ یہ رسول پاکﷺ سے عشق کا معاملہ ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، ملعون فلمساز کو ہمارے حوالے کیا جائے تاکہ ہم خود اسے سزا دیں۔ شرکاء مارچ نے اس موقع پر ملعون فلمساز کا پتلا بھی نذر آتش کیا۔

روسی عدالت نے گستاخانہ فلم کو انتہاپسندانہ امر قرار دیتے ہوئے فلم پر پابندی عائد کر دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ماسکو کی ایک عدالت نے قرار دیا ہے کہ گستاخانہ فلم سے روس میں مذہبی رواداری کو نقصان پہنچا ہے جبکہ اس فلم نے پوری دنیا میں انتہاپسندانہ جذبات کو ہوا دی ہے۔

خاتون ترجمان نے بتایا کہ عدالت نے ملک بھر میں اس فلم پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ادھر نائیجیریا کے اسلام پسند گروپ بوکوحرم نے یوٹیوب پر جاری وڈیو میں دھمکی دی ہے کہ گستاخانہ فلم کے ذمے داروں کو یقینی طور پر اس کی قیمت چکانی پڑے گی، سب لوگ انتظار کریں اوردیکھیںکہ گستاخانہ حرکتوںکااب ہم کیاجواب دیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں