’’کرسٹل سولر ٹریک‘‘
شمسی توانائی کی بدولت رات بھر روشن رہنے والی سڑک
انجن کا شور اور گاڑیوں کا دھواں فضائی آلودگی کی ایک بڑی وجہ ہے۔ ماہرین اس خطرے کو کم کرنے کی کوششوں کے ساتھ مختلف ماحول دوست گاڑیوں کی تیاری اور ایسی سڑکیں بنانے کے لیے کام کررہے ہیں، جن کی وجہ سے کاربن کے اخراج کا خطرہ کم ہو جائے گا۔ اس سلسلے میں حیران کُن ایجادات سامنے آ رہی ہیں۔
سائنس داں رات کو روشن رہنے، سردیوں میں گرم اور بجلی پیدا کرنے والے ٹریکس کی تیاری سے متعلق مختلف پروجیکٹس پر کام کر رہے ہیں۔ فضائی آلودگی پر قابو پانے کی ایک کوشش انجن یا کسی موٹر کے بغیر اور جسمانی طاقت سے حرکت کرنے والی سواریوں کے استعمال کی حوصلہ افزائی ہے۔ اس ضمن میں مختصر فاصلے کے سفر کے لیے سائیکل کو ماحول اور صحّت کے لیے بھی فائدہ مند بتایا جاتا ہے۔
ہالینڈ کے شہری سفر کے لیے سائیکل کے استعمال کو ترجیح دیتے ہیں اور یہ سب حکومت کی کوششوں سے ممکن ہوا ہے۔ وہاں لوگ گاڑیوں کے بجائے سفر کے لیے سائیکل استعمال کر کے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔
ہالینڈ میں سائیکلسٹ یونین کے رکن مارٹن فان ایس کے مطابق سائیکلنگ کے بڑھتے ہوئے رجحان کے ساتھ انجینئرز ملک میں ماحول دوست اور ونٹر پروف سائیکل ٹریک بنانے پر توجہ دے رہے ہیں۔ انجینئرز ساری رات بجلی کے بغیر روشن رہنے والے ٹریکس کی تیاری میں دل چسپی لے رہے ہیں اور اس کا مقصد سائیکلنگ کی حوصلہ افزائی کرنا اور مسافروں کو مخصوص سڑک پر زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرنا ہے۔
اس سلسلے میں مشہور مصور ''فان گوفی روسگارڈا' کے نام سے سائیکل ٹریک متعارف کروایا گیا ہے، جو رات کو چمکتا ہے۔ اس ٹریک پر ایسے پتھر لگائے گئے ہیں، جو سورج سے توانائی اکٹھی کرتے ہیں اور رات کو جگما اٹھتے ہیں۔ فان گوفی روسگارڈا نے اپنی ایک پینٹنگ میں اسی طرح کے ایک راستے کی منظر کشی کی تھی۔
ساری رات روشن رہنے کے لیے ان پتھروں کو معمولی مقدار میں بجلی کی بھی ضرورت ہوتی ہے، لیکن انجینئرز کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی ایسے پتھر بھی تیار کر لیں گے، جنہیں روشنی کے لیے بجلی کی ضرورت نہیں ہو گی۔ یہ روڈ کرسٹل سیلیکان سولر سیلز سے تعمیر کیا گیا ہے، جس کے اوپر گلاس نما کوٹنگ کی گئی ہے۔ یہ سٹرک گرین بجلی پیدا کرتی ہے۔
ہالینڈ کی حکومت نے 2050 تک اپنے ملک میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں 80 سے 95 فی صد کمی کا ہدف مقرر کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماحولیاتی ادارے اس ضمن میں ایجادات پر توجہ دے رہے ہیں۔ ہالینڈ کے شمال میں دنیا کے پہلے سولر انرجی سائیکل ٹریک کے بعد اب حکام بسوں اور کاروں کے لیے بھی ایسی سڑکوں کی تیاری کے منصوبوں میں دلچسپی لے رہے ہیں۔
ہالینڈ کے صوبے گیلڈر لینڈ میں ایک حیران کر دینے والا سائیکلنگ ٹریک بھی بنایا گیا ہے۔ یہ ٹریک موسم سرما میں برف پگھلانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 'ہیٹیڈ بائیک لائن' نامی اس سڑک کا ڈیزائن 'جاب فان روئیکل' کی دین ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر سڑک کا درجۂ حرارت چار سے پانچ سینٹی گریڈ تک رکھا جائے تو اس پر برف نہیں ٹھہرتی۔ وہ کہتے ہیں کہ سڑک کو گرم رکھنے والا نظام ایک چھوٹے سے سولر پینل سے چلایا جاتا ہے۔
سائنس داں رات کو روشن رہنے، سردیوں میں گرم اور بجلی پیدا کرنے والے ٹریکس کی تیاری سے متعلق مختلف پروجیکٹس پر کام کر رہے ہیں۔ فضائی آلودگی پر قابو پانے کی ایک کوشش انجن یا کسی موٹر کے بغیر اور جسمانی طاقت سے حرکت کرنے والی سواریوں کے استعمال کی حوصلہ افزائی ہے۔ اس ضمن میں مختصر فاصلے کے سفر کے لیے سائیکل کو ماحول اور صحّت کے لیے بھی فائدہ مند بتایا جاتا ہے۔
ہالینڈ کے شہری سفر کے لیے سائیکل کے استعمال کو ترجیح دیتے ہیں اور یہ سب حکومت کی کوششوں سے ممکن ہوا ہے۔ وہاں لوگ گاڑیوں کے بجائے سفر کے لیے سائیکل استعمال کر کے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔
ہالینڈ میں سائیکلسٹ یونین کے رکن مارٹن فان ایس کے مطابق سائیکلنگ کے بڑھتے ہوئے رجحان کے ساتھ انجینئرز ملک میں ماحول دوست اور ونٹر پروف سائیکل ٹریک بنانے پر توجہ دے رہے ہیں۔ انجینئرز ساری رات بجلی کے بغیر روشن رہنے والے ٹریکس کی تیاری میں دل چسپی لے رہے ہیں اور اس کا مقصد سائیکلنگ کی حوصلہ افزائی کرنا اور مسافروں کو مخصوص سڑک پر زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرنا ہے۔
اس سلسلے میں مشہور مصور ''فان گوفی روسگارڈا' کے نام سے سائیکل ٹریک متعارف کروایا گیا ہے، جو رات کو چمکتا ہے۔ اس ٹریک پر ایسے پتھر لگائے گئے ہیں، جو سورج سے توانائی اکٹھی کرتے ہیں اور رات کو جگما اٹھتے ہیں۔ فان گوفی روسگارڈا نے اپنی ایک پینٹنگ میں اسی طرح کے ایک راستے کی منظر کشی کی تھی۔
ساری رات روشن رہنے کے لیے ان پتھروں کو معمولی مقدار میں بجلی کی بھی ضرورت ہوتی ہے، لیکن انجینئرز کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی ایسے پتھر بھی تیار کر لیں گے، جنہیں روشنی کے لیے بجلی کی ضرورت نہیں ہو گی۔ یہ روڈ کرسٹل سیلیکان سولر سیلز سے تعمیر کیا گیا ہے، جس کے اوپر گلاس نما کوٹنگ کی گئی ہے۔ یہ سٹرک گرین بجلی پیدا کرتی ہے۔
ہالینڈ کی حکومت نے 2050 تک اپنے ملک میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں 80 سے 95 فی صد کمی کا ہدف مقرر کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماحولیاتی ادارے اس ضمن میں ایجادات پر توجہ دے رہے ہیں۔ ہالینڈ کے شمال میں دنیا کے پہلے سولر انرجی سائیکل ٹریک کے بعد اب حکام بسوں اور کاروں کے لیے بھی ایسی سڑکوں کی تیاری کے منصوبوں میں دلچسپی لے رہے ہیں۔
ہالینڈ کے صوبے گیلڈر لینڈ میں ایک حیران کر دینے والا سائیکلنگ ٹریک بھی بنایا گیا ہے۔ یہ ٹریک موسم سرما میں برف پگھلانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 'ہیٹیڈ بائیک لائن' نامی اس سڑک کا ڈیزائن 'جاب فان روئیکل' کی دین ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر سڑک کا درجۂ حرارت چار سے پانچ سینٹی گریڈ تک رکھا جائے تو اس پر برف نہیں ٹھہرتی۔ وہ کہتے ہیں کہ سڑک کو گرم رکھنے والا نظام ایک چھوٹے سے سولر پینل سے چلایا جاتا ہے۔