سانحہ لاہوراتحادی جماعتوںجے یوآئی کاسینیٹ سے واک آئوٹ

واقعہ انٹیلی جنس کی ناکامی ہے،ارکان،کارروائی تک واک آئوٹ جاری رکھیںگے،زاہدخان

واقعہ انٹیلی جنس کی ناکامی ہے،ارکان،کارروائی تک واک آئوٹ جاری رکھیںگے،زاہدخان

ORAKZAI:
سینیٹ میںاے این پی،جے یوآئی(ف)اورمسلم لیگ(ق)کے ارکان نے لاہورمیں خیبرپختونخواکے 10پولیس اہلکاروںکی دہشت گردی کے واقعے میں شہادت پرشدیداحتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آئوٹ کیا،حکومتی اوراپوزیشن ارکان نے واقعے کوانٹیلی جنس کی ناکامی اورپولیس کی نالائقی قرار دیا، اجلاس تلاوت سے شروع ہوانکتہ اعتراض پراے این پی کے زاہد خان نے کہاکہ لاہور میں ہمارے صوبے کے 10 پولیس اہلکاروںکوشہیدکیاگیا،انہیں سیکیورٹی نہیں ملی،

حکومت پنجاب فوری طور پرآئی جی پولیس پنجاب اورانچارج جیل خانہ جات کے خلاف کارروائی کر ے جب تک ان افسران کیخلاف کارروائی نہیں ہوتی ہم اجلاس سے واک آئوٹ کرینگے،جمعیت علمائے اسلام(ف )کے حاجی غلام علی،کامل علی آغااورسیف اللہ مگسی نے کہاکہ خیبرپختونخوا کے ساتھ اظہاریکجہتی کیلیے ہم بھی اے این پی کے ساتھ واک آئوٹ کرتے ہیں،


تمام ارکان واک آئوٹ کرگئے،رضاربانی نے کہاکہ وفاق پاکستان پربڑا کڑاوقت ہے، بیرونی قوتوں کے عزائم کچھ اورہیں وہ پاکستانی قوم کولڑانااورتقسیم کرنا چاہ رہے ہیں، پاکستان کی قیادت کواختلافات بھلا کرسیکیورٹی کی طرف دھیان دیناچاہیے اسحاق ڈارنے کہاکہ ہم نے کبھی صوبوں کیخلاف بات نہیںکی یہ دشمن کی چال ہے میں ایوان کویقین دلاتاہوںکہ جس کی ذمے دارہو گی،پنجاب حکومت اس کیخلاف کارروائی کرے گی، خیبرپختونخواکے لوگ ہمارے ساتھ بیٹھیں اورمشترکہ کمیٹی میں شریک ہوں،پرویزرشید نے کہاکہ لاشوں پرسیاست نہیںکرنی چاہیے،طاہر حسین مشہدی،مولانامحمدخان شیرانی سیدظفر علی شاہ،کلثوم پروین، حافظ حمداللہ اوردیگرنے بھی اظہارخیال کیاوزیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے سینیٹ کووقفہ سوالات کے دوران آگاہ کیا کہ3 سالوں کے دوران ایف بی آرمیں رشوت بدعنوانی ، جعلی ریفنڈاورفراڈکے الزامات پر 305 افسران اوراہلکاروں انضباطی کاروائی کی گئی۔

قائد ایوان جہانگیربدرنے بتایاکہ سیکٹرجی سکس میںسرکاری کوارٹرزکی مرمت اوردیکھ بھال پرفنڈزکی دستیابی کی صورت میں کیاجائیگاصوبوںکومنتقل ہونے والی وزارتوںاور ڈویژنوں کے کسی ملازم کوکسی دوسری وزارت یاڈویژن میںضم نہیںکیاگیا ، گوادرمیں پانی کی فراہمی کیلیے پاک بحریہ نے ٹینکرشپ فراہم کردیاہے۔وفاقی وزیرنذرمحمدگوندل نے بتایاکہ اسلام آباد میںپی ٹی سی اورسی ٹی کی بجائے بی اے/بی ایس سی،بی ایڈاساتذہ ہی بھرتی کئے جائیں گے۔خواجہ شیرازمحمودنے ایوان کوبتایاکہ پاکستان آئی ایم ایف سے کوئی رقم نہیں لے رہا،محکمہ کسٹمزمیں 106 بھرتیاںعلاقائی اورصوبائی کوٹے کومدنظررکھ کرکی گئیں، وزیربین الصوبائی رابطہ میرہزارخان بجارانی نے بتایاکہ مختلف اداروںکی صوبوں کومنتقلی کے جذبے کے تحت ورٹیکل پروگراموں کے حوالے سے فیصلہ کیاجائیگا۔ اے پی پی کے مطابق سینیٹ میںارکان پارلیمنٹ، ججوں، صحافیوں اور سرکاری افسروںکو پلاٹوں کی الاٹمنٹ سے متعلق سوال آئندہ اجلاس موخرکردیاگیا۔

 
Load Next Story