کنٹرول لائن کوسرحدبناکرمسائل حل کیے جائیںبھارتی وکلا
سیکیورٹی پر لگنے والاپیسہ عوام کی ترقی پر خرچ ہو سکتا ہے،صدرآل انڈیابارکاخطاب.
چیئرمین انٹرنیشنل جیورسٹ کونسل اور آل انڈیا بار ایسوسی ایشنوں کے صدر ڈاکٹر اویش چندرا اگروال نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کوکنٹرول لائن ختم کرکے مستقل بائونڈری لائن بنا کرتمام مسائل بات چیت سے حل کرنے چاہئیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوںنے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سپریم کورٹ بارکے صدر یاسین آزاد اور بھارت سے آیا ہوا وکلاکاوفد بھی موجود تھا۔ ڈاکٹر اویش چندرا اگروال نے کہا کہ دونوں ممالک بھائی بھائی ہیں صرف ایک بائونڈری نے ہمیں علیحدہ کیا ہے، پڑوسیوںکوکوئی بھی الگ نہیںکر سکتا۔دونوں ممالک کے وکلاکوششیں کریں توحالات بہتر ہوسکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ کچھ عالمی طاقتیں اپنا فائدہ اٹھانے کیلیے ہمیں لڑاناچاہتی ہیں تاکہ ان کا اسلحہ فروخت ہو سکے۔دونوں ممالک کی حکومتوںکوچاہیے کہ وہ تمام مسائل بات چیت سے حل کریں۔انھوں نے تجویز دی کہ کنٹرول لائن کوختم کر کے مستقل بائونڈری بنا دی جائے۔انھوںنے کہا کہ ہم محبت کا پیغام لیکر آئے ہیں اورپاکستان میں ہمیں بہت پیارملا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ حل ہونا چاہیے۔
آزادی ہر شخص کیلیے ضروری ہے ۔ سپریم کورٹ بارکے صدر یاسین آزاد نے کہاکہ دونوں ممالک کی حکومتوں کوچاہیے کہ تمام مسائل بات چیت سے حل کریں اس میںمیڈیا اور وکلاکو اپنا کرداراداکرناچاہیے، دونوں ملکوںکی سیکیورٹی پر لگنے والاپیسہ عوام کی ترقی پر خرچ ہو سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اہم مسائل حل ہونے تک مستقل بائونڈری لائن کا تصور ممکن نہیں ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوںنے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سپریم کورٹ بارکے صدر یاسین آزاد اور بھارت سے آیا ہوا وکلاکاوفد بھی موجود تھا۔ ڈاکٹر اویش چندرا اگروال نے کہا کہ دونوں ممالک بھائی بھائی ہیں صرف ایک بائونڈری نے ہمیں علیحدہ کیا ہے، پڑوسیوںکوکوئی بھی الگ نہیںکر سکتا۔دونوں ممالک کے وکلاکوششیں کریں توحالات بہتر ہوسکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ کچھ عالمی طاقتیں اپنا فائدہ اٹھانے کیلیے ہمیں لڑاناچاہتی ہیں تاکہ ان کا اسلحہ فروخت ہو سکے۔دونوں ممالک کی حکومتوںکوچاہیے کہ وہ تمام مسائل بات چیت سے حل کریں۔انھوں نے تجویز دی کہ کنٹرول لائن کوختم کر کے مستقل بائونڈری بنا دی جائے۔انھوںنے کہا کہ ہم محبت کا پیغام لیکر آئے ہیں اورپاکستان میں ہمیں بہت پیارملا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ حل ہونا چاہیے۔
آزادی ہر شخص کیلیے ضروری ہے ۔ سپریم کورٹ بارکے صدر یاسین آزاد نے کہاکہ دونوں ممالک کی حکومتوں کوچاہیے کہ تمام مسائل بات چیت سے حل کریں اس میںمیڈیا اور وکلاکو اپنا کرداراداکرناچاہیے، دونوں ملکوںکی سیکیورٹی پر لگنے والاپیسہ عوام کی ترقی پر خرچ ہو سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اہم مسائل حل ہونے تک مستقل بائونڈری لائن کا تصور ممکن نہیں ہے۔