سندھ حکومت کی لاپرواہی تھر میں آج بھی 4 ماؤں کے لخت جگر موت کی آغوش میں چلے گئے
رواں ماہ قحط اور بیماریوں کا شکار ہوکر زندگی کی بازی ہارنے والے بچوں کی تعداد 79 ہوگئی ہے
تھر میں غذائی قلت اور صحت کی بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث مزید 4 ننھی کلیاں بن کھلے مرجھا گئیں ہیں جس کے بعد صرف رواں ماہ زندگی کی بازی ہارنے والے بچوں کی تعداد 79 ہوگئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سول اسپتال مٹھی میں غذائی قلت کا شکار 4 روز کی بچی اور ایک نومولود جاں بحق ہوگئے۔ ڈیپلو میں 4 روز کی خدیجہ اور مٹھی کی دھرمانی کالونی میں چار دن کا آنند غذائی قلت کا شکار ہوکر زندگی کی بازی ہار گیا۔ تھر میں قحط، بھوک، پیاس اور بیماری سے صرف رواں ماہ جاں بحق ننھے پھولوں کی تعداد 79 جبکہ رواں برس ہلاکتوں کی تعداد 591 ہوگئی ہے۔ سول اسپتال مٹھی میں اب بھی 44 بچے زیرعلاج ہیں جبکہ اسپتال سے 3 بچوں کو تشویش ناک حالت میں حیدرآباد منتقل کردیا گیاہے۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سےقحط زدہ خاندانوں میں امدادی گندم کی تقسیم کا پانچواں مرحلہ ایک ماہ کی تاخیر کے بعد آج سے شروع ہورہا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سول اسپتال مٹھی میں غذائی قلت کا شکار 4 روز کی بچی اور ایک نومولود جاں بحق ہوگئے۔ ڈیپلو میں 4 روز کی خدیجہ اور مٹھی کی دھرمانی کالونی میں چار دن کا آنند غذائی قلت کا شکار ہوکر زندگی کی بازی ہار گیا۔ تھر میں قحط، بھوک، پیاس اور بیماری سے صرف رواں ماہ جاں بحق ننھے پھولوں کی تعداد 79 جبکہ رواں برس ہلاکتوں کی تعداد 591 ہوگئی ہے۔ سول اسپتال مٹھی میں اب بھی 44 بچے زیرعلاج ہیں جبکہ اسپتال سے 3 بچوں کو تشویش ناک حالت میں حیدرآباد منتقل کردیا گیاہے۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سےقحط زدہ خاندانوں میں امدادی گندم کی تقسیم کا پانچواں مرحلہ ایک ماہ کی تاخیر کے بعد آج سے شروع ہورہا ہے۔