چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے سزائے موت کے قیدیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا
دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر آئی جی فوری طورپرعدالتوں کی سکیورٹی بڑھائیں،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کا حکم
ISLAMABAD:
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مقبول باقر نے صوبے بھر سے سزائے موت کے قیدیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مقبول باقر کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس ہوا جس میں عدالت عالیہ کے سینئر جج صاحبان نے شرکت کی جب کہ اس موقع پر چیف جسٹس نے صوبے بھر میں سزائے موت کے قیدیوں کی تفصیلات کا جائزہ لیتے ہوئے ان تمام قیدیوں کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے۔ جسٹس مقبول باقر نے جج صاحبان کو سزائے موت کے خلاف اپیلوں کی سماعت جلد کرنے کی بھی ہدایت کی جب کہ آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کو دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر عدالتوں کی سکیورٹی بڑھانے کا بھی حکم دیا۔
واضح رہے کہ سانحہ پشاور کے بعد وزیراعظم نوازشریف نے سزائے موت بحال کرنے کی منظوری دی تھی جس کے بعد وزارت داخلہ نے چاروں صوبوں سے سزائے موت کے انتہائی خطرناک مجرموں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں اور فیصلے پر عملدرآمد کے لیے اقدامات بھی شروع کردیئے گئے ہیں۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مقبول باقر نے صوبے بھر سے سزائے موت کے قیدیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مقبول باقر کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس ہوا جس میں عدالت عالیہ کے سینئر جج صاحبان نے شرکت کی جب کہ اس موقع پر چیف جسٹس نے صوبے بھر میں سزائے موت کے قیدیوں کی تفصیلات کا جائزہ لیتے ہوئے ان تمام قیدیوں کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے۔ جسٹس مقبول باقر نے جج صاحبان کو سزائے موت کے خلاف اپیلوں کی سماعت جلد کرنے کی بھی ہدایت کی جب کہ آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کو دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر عدالتوں کی سکیورٹی بڑھانے کا بھی حکم دیا۔
واضح رہے کہ سانحہ پشاور کے بعد وزیراعظم نوازشریف نے سزائے موت بحال کرنے کی منظوری دی تھی جس کے بعد وزارت داخلہ نے چاروں صوبوں سے سزائے موت کے انتہائی خطرناک مجرموں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں اور فیصلے پر عملدرآمد کے لیے اقدامات بھی شروع کردیئے گئے ہیں۔