مسئلہ بلو چستان ڈنڈے سے نہیں مذاکرات سے حل ہو گا مشاہد
صوبے میں مظالم ناقا بل برداشت ہیں، اقتدار میں آنے کا واحدراستہ انتخابات ہیں۔
مسلم لیگ (ق)کے سیکریٹری جنرل سینیٹرمشاہدحسین سیدنے کہاہے کہ بلوچستان کا مسئلہ ڈنڈے سے نہیںبلکہ مذاکرات سے حل ہو گا .
کوئی ایک ادارہ یا سیاسی جماعت اس مسئلے کو حل کر نے میںکامیاب نہیںہوسکتی ، ہرمحب وطن کو کردارادا کرنا ہوگا۔گزشتہ شام ہمدرد نونہال اسمبلی کے زیر اہتمام ہونیوالی تقریب اور بعدازاں میڈیاسے گفتگومیں انھوں نے کہاکہ بلوچستان میں ہونیوالے ظلم وزیادتی کو کسی صورت برادشت نہیںکیاجاسکتا۔انھوںنے کہاکہ کوئی یہ نہ سمجھے کہ اقتدار میںآنیوالا راستہ راولپنڈی یا واشنگٹن سے ہوکرآتا ہے.
2013 میں ہونیوالے الیکشن ہی اقتدار میں آنیکاراستہ ہیں۔الیکشن کے بائیکاٹ یا علی بابا چالیس چور کی باتیں خالی نعرے ہیں۔انھوں نے کہا کہ مسلم لیگوںکے اتحادکے لیے پیرپگاڑاکی کاوشوںکوسراہتے ہیں، مسلم لیگ (ق) اور فنکشنل مسلم لیگ کے علاوہ دیگر لیگوں سے بھی بات چیت کے لیے دروازے کھلے ہیں۔اتحاد اسی وقت ممکن ہوگا جب دل بڑے ہوں گے۔
کوئی ایک ادارہ یا سیاسی جماعت اس مسئلے کو حل کر نے میںکامیاب نہیںہوسکتی ، ہرمحب وطن کو کردارادا کرنا ہوگا۔گزشتہ شام ہمدرد نونہال اسمبلی کے زیر اہتمام ہونیوالی تقریب اور بعدازاں میڈیاسے گفتگومیں انھوں نے کہاکہ بلوچستان میں ہونیوالے ظلم وزیادتی کو کسی صورت برادشت نہیںکیاجاسکتا۔انھوںنے کہاکہ کوئی یہ نہ سمجھے کہ اقتدار میںآنیوالا راستہ راولپنڈی یا واشنگٹن سے ہوکرآتا ہے.
2013 میں ہونیوالے الیکشن ہی اقتدار میں آنیکاراستہ ہیں۔الیکشن کے بائیکاٹ یا علی بابا چالیس چور کی باتیں خالی نعرے ہیں۔انھوں نے کہا کہ مسلم لیگوںکے اتحادکے لیے پیرپگاڑاکی کاوشوںکوسراہتے ہیں، مسلم لیگ (ق) اور فنکشنل مسلم لیگ کے علاوہ دیگر لیگوں سے بھی بات چیت کے لیے دروازے کھلے ہیں۔اتحاد اسی وقت ممکن ہوگا جب دل بڑے ہوں گے۔