ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث این جی اوز پر پابندی کا فیصلہ
این جی اوز فنڈز کے بارے میں آگاہ کرنیکی پابند ہوں گی، خلاف ورزی پر سزائیں دی جائیں گی
وزارت و قانون و انصاف نے این جی اوز کی رجسٹریشن کے موجودہ قانون کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نئے قانون کے تحت عوامی فلاح و بہبود کے نام پر مال بنانے یا غیر ملکی ایجنڈا کیلیے استعمال ہونے والی نام نہاد این جی اوز پر نہ صرف پابندی عائدکی جائے گی بلکہ کسی دوسرے نام کے ساتھ دوبارہ رجسٹریشن کی اجازت نہیں ہوگی، وزارت کے باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ نئے قانون کے اطلاق کیلیے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو تحریری طور پر آگاہ کیا جائیگا اور صوبائی حکومتوں میں قائم قانون، انصاف و انسانی حقوق کے وزیروں سے کہا جائے گا کہ وہ صوبوں میں صحت، تعلیم اور دیگر شعبوں میں کام کرنے والی این جی اوز کا ڈیٹا کمپوٹرائزڈ کرنے کے بعد ان کی تفصیلات وفاق کو ارسال کریں۔
ملکی ایجنڈا کیلیے استعمال ہونے والی نام نہاد این جی اوز پر نہ صرف پابندی عائدکی جائے گی بلکہ کسی دوسرے نام کے ساتھ دوبارہ رجسٹریشن کی اجازت نہیں ہوگی، وزارت کے باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ نئے قانون کے اطلاق کیلیے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو تحریری طور پر آگاہ کیا جائیگا اور صوبائی حکومتوں میں قائم قانون، انصاف و انسانی حقوق کے وزیروں سے کہا جائے گا کہ وہ صوبوں میں صحت، تعلیم اور دیگر شعبوں میںکام کرنے والی این جی اوز کا ڈیٹا کمپوٹرائزڈ کرنے کے بعد ان کی تفصیلات وفاق کو ارسال کریں۔
نئے قانون کے تحت عوامی فلاح و بہبود کے نام پر مال بنانے یا غیر ملکی ایجنڈا کیلیے استعمال ہونے والی نام نہاد این جی اوز پر نہ صرف پابندی عائدکی جائے گی بلکہ کسی دوسرے نام کے ساتھ دوبارہ رجسٹریشن کی اجازت نہیں ہوگی، وزارت کے باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ نئے قانون کے اطلاق کیلیے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو تحریری طور پر آگاہ کیا جائیگا اور صوبائی حکومتوں میں قائم قانون، انصاف و انسانی حقوق کے وزیروں سے کہا جائے گا کہ وہ صوبوں میں صحت، تعلیم اور دیگر شعبوں میں کام کرنے والی این جی اوز کا ڈیٹا کمپوٹرائزڈ کرنے کے بعد ان کی تفصیلات وفاق کو ارسال کریں۔
ملکی ایجنڈا کیلیے استعمال ہونے والی نام نہاد این جی اوز پر نہ صرف پابندی عائدکی جائے گی بلکہ کسی دوسرے نام کے ساتھ دوبارہ رجسٹریشن کی اجازت نہیں ہوگی، وزارت کے باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ نئے قانون کے اطلاق کیلیے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو تحریری طور پر آگاہ کیا جائیگا اور صوبائی حکومتوں میں قائم قانون، انصاف و انسانی حقوق کے وزیروں سے کہا جائے گا کہ وہ صوبوں میں صحت، تعلیم اور دیگر شعبوں میںکام کرنے والی این جی اوز کا ڈیٹا کمپوٹرائزڈ کرنے کے بعد ان کی تفصیلات وفاق کو ارسال کریں۔