جی ایچ کیو اور پرویز مشرف حملہ کیس کے 2 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

دونوں مجرموں کو انتہائی سخت سکیورٹی میں فیصل آباد کی ڈسٹرکٹ جیل میں ان کے منطقی انجام تک پہنچایا گیا


ویب ڈیسک December 19, 2014
فیصل آباد جیل میں پھانسی کے منتظر دیگر قیدیوں کو بھی آئندہ 24 گھنٹے کے دوران تختہ دار پر لٹکادیا جائے گا۔ فوٹو: فائل

جی ایچ کیو حملہ کیس کے ماسٹر مائنڈ عقیل عرف ڈاکٹر عثمان اور سابق صدر پرویز مشرف پر حملے کے کیس میں پھانسی کی سزا پانے والے ارشد مہربان کو فیصل آباد کی ڈسٹرکٹ جیل میں پھانسی دے دی گئی ہے۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے پھانسی کی سزا بحال کیے جانے کے بعد پہلے مرحلے میں فوجی عدالتوں سے پھانسی کی سزا پانے والے جی ایچ کیو حملے کے مرکزی کردار عقیل عرف ڈاکٹر عثمان اور سابق صدر پرویز مشرف پر حملے کے مجرم ارشد مہربان کو فیصل آباد کی ڈسٹرکٹ جیل میں پھانسی دے دی گئی ہے۔

ڈاکٹر عثمان اور ارشد مہربان کو فیصل آباد سینٹرل جیل سے انتہائی سخت سکیورٹی میں ڈسٹرکٹ جیل منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں کی ٹیم نے دونوں مجرموں کا مکمل طبی معائنہ کرنے کے بعد انہیں پھانسی کے لئے تندرست قرار دیا جس کے بعد دونوں مجرموں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا گیا۔ ڈاکٹر عثمان اور ارشد مہربان کی پھانسی سے قبل ہی ڈسٹرکٹ جیل کی سکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی تھی، جیل کے اندر اور اطراف پاک فوج، ایلیٹ فورس سمیت پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔

اس سے قبل جیل حکام نے مجرموں کے ڈیتھ وارنٹ موصول ہونے کے بعد ڈاکٹر عثمان کی اس کے بھائی اور ارشد کی اس کے اہل خانہ سے آخری ملاقات کرادی تھی جبکہ فیصل آباد جیل میں پھانسی کے منتظر دیگر قیدیوں کو بھی آئندہ 24 گھنٹے کے دوران تختہ دار پر لٹکائے جانے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں گزشتہ حکومت کے دور میں 2008 سے پھانسی کی سزا پر عملدرآمد رکا ہوا تھا تاہم سانحہ پشاور کےبعد کل جماعتی کانفرنس میں وزیراعظم نوازشریف نے پھانسی کی سزا پر عملدرآمد کی منظوری دی تھی جس کے بعد پہلے مرحلے میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے گزشتہ روز فوجی عدالتوں سے سزا پانے والے 6 دہشت گردوں کے ڈیتھ وارنٹ جاری کیے تھے جن میں سے 2 کو پھانسی دی گئی ہے جبکہ پھانسی کی سزا پانا والا ایک مجرم ڈاکٹر عثمان پاک فوج میں میڈیکل کور کا اہلکار تھا اور اس نے 10 اکتوبر 2009 کو فوجی ہیڈکوارٹر پر حملے کی منصوبہ بندی اور اس حملے کی قیادت کی تھی جبکہ دوسرا مجرم ارشد مہربان سابق پرویز مشرف پر حملے میں ملوث تھا اور ان دونوں کو فوجی عدالتوں نے سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں