سنچورین ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیزکو تیسری بڑی ناکامی کا داغ سہنا پڑا

اسٹین 25 ویں باراننگز میں پانچ یا زائد وکٹیں لے کرمشترکہ طور پرچوتھے نمبر پر آ گئے

اسٹین25ویں باراننگز میں پانچ یا زائد وکٹیں لے کرمشترکہ طور پرچوتھے نمبر پر آ گئے۔ فوٹو : اے ایف پی

سنچورین ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کو اپنی تاریخ کی تیسری بڑی ناکامی کا داغ سہنا پڑگیا۔


بدترین شکست لیڈز میں انگلینڈ کیخلاف 2007 میں اننگزاور 283 رنزسے مات ہے، ٹیم کو مجموعی طور پر36 مرتبہ اننگز کی خفت کا سامنا رہا۔ جنوبی افریقہ نے مقابلہ اننگز اور220 رنزسے اپنے نام کیا، یہ بڑے مارجن سے ان کی دوسری بڑی فتح شمار ہوئی، اس سے قبل 2001 کے کیپ ٹائون ٹیسٹ میں پروٹیز نے سری لنکا کو اننگز اور228 رنزسے قابوکیا تھا۔ پروٹیز فاسٹ بولر ڈیل اسٹین نے سپراسپورٹس پارک پر اپنا انفرادی ریکارڈ بہتر بنالیا، ویسٹ انڈیز کیخلاف سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں انھوں نے دوسری اننگز میں6 شکار کیے۔

اس طرح اس وینیو پر انھوں نے ہر 31 ویں گیند پر وکٹ لی ہے، یہاں ان کا اسٹرائیک ریٹ 30.8 رہا، اسٹین نے اس گرائونڈ پر 17.91 کی اوسط سے اب تک 48 پلیئرز کو شکار کیا، وقاریونس کو فیصل آباد میں28.6 کے اسٹرائیک ریٹ سے وکٹیں لینے کا اعزاز حاصل ہے، اس کیلئے کسی بھی وینیو پر کم ازکم 1000 گیندیں کرائے جانے کو معیار بنایا گیا ہے، اسٹین نے 11 ویں مرتبہ دوسری اننگز میں 5 یا زائد وکٹیں لینے کا کارنامہ انجام دیا، فاسٹ بولرز میں وسیم اکرم نے 12 مرتبہ ایسا کیاہے، رچرڈ ہیڈلی اور میلکم مارشل نے بھی 11،11 مرتبہ پانچ یا زائد شکار کیے، اسٹین نے مجموعی طور پر 25 ویں بار ٹیسٹ میں پانچ یا زائد وکٹیں لیں، اس طرح مشترکہ طور پر چوتھے نمبر پر آگئے۔
Load Next Story