سندھ حکومت کی لاپرواہی کی بدولت تھر میں مزید 8 بچے موت کی آغوش میں چلے گئے

21 روز کے دوران قحط زدہ علاقےمیں غذائی قلت اور بیماریوں کا شکار ہوکرجاں بحق ہونے والوں کی تعداد 99 ہوگئی ہے


ویب ڈیسک December 21, 2014
تھرپارکر میں حکومتی لاپروائی اورعدم توجہ کے باعث غذائی قلت کی وجہ سے روزانہ کی بنیاد پر معصوم بچے موت کے منہ جارہے ہیں فوٹو: فائل

سندھ حکومت کی لاپرواہی کی بدولت تھر میں مزید 8 ماؤں کے لخت جگر موت کی آغوش میں چلے گئے جس کے بعد رواں برس غذائی قلت اور بیماریوں کا شکار ہوکر زندگی کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 609 ہوگئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق تھر پارکر کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر مٹھی کے سول اسپتال میں ایک نومولود جبکہ نارتھ کالونی میں 3 دن کی بچی زندگی کی بازی ہار گئے، تحصیل ڈیپلو کے گاؤں کھاڑک میں 5 روز اور 15 روز کے بچوں کی زندگی کا چراغ بجھ گیا، اس کے علاوہ مٹھی اور دیگرعلاقوں میں بھی مزید 4 بچے جاں بحق ہوئے جس کے بعد قحط زدہ علاقے میں غذائی قلت اور بیماریوں کا شکار ہوکر 21 روز مین جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 99 ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ تھرپارکر میں حکومتی لاپروائی اورعدم توجہ کے باعث غذائی قلت کی وجہ سے روزانہ کی بنیاد پر معصوم بچے موت کے منہ جارہے ہیں اور رواں برس اب تک زندگی کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 609 ہوگئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔