تعلیمی اداروں کی ٹرانسپورٹ کو مقناطیسی بموں سے اڑانے کا خدشہ
دہشت گرد طلبا کو لانے اور لے جانے والی گاڑیوں میں دہشت گردی کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں، محکمہ داخلہ سندھ
ISLAMABAD:
محکمہ داخلہ حکومت سندھ نے کراچی سمیت صوبے بھر میں تعلیمی اداروں میں طلبہ وطالبات کو لانے اور لے جانے کیلیے استعمال ہونے والی ٹرانسپورٹ میں دہشت گردی کے واقعے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے اور واضح کیا ہے کہ اطلاعات ہیں کہ دہشت گرد تعلیمی اداروں کی ٹرانسپورٹ کو مقناطیسی بموں سے اڑا سکتے ہیں۔
محکمہ داخلہ سندھ کے ترجمان کے مطابق سیکریٹری داخلہ ڈاکٹر نیاز علی عباسی نے کہا ہے کہ یہ اطلاعات موصول ہوئی ہیںکہ دہشت گرد تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلبہ وطالبات کو لانے اور لے جانے کیلیے استعمال ہونے والی گاڑیوں میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہے ہیں اور خدشہ ہے کہ ان گاڑیوں کو مقناطیسی بموں سے اڑایا جاسکتا ہے،سیکریٹری داخلہ سندھ نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، ڈائریکٹرز جنرل کالجز سندھ، ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ اسکولز سندھ اور تمام اضلاع کے تعلیمی اداروں کے پرنسپلز کو ہدایت دی ہے کہ وہ طلبا وطالبات کی حفاظت کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے۔
تمام ڈپٹی کمشنرز متعلقہ سرکاری تعلیمی افسران اور تعلیمی اداروں کے پرنسپلز طلبہ وطالبات کو ٹرانسپورٹ کی سہولتیں فراہم کرنے والے مالکان کے ساتھ ایک مشترکہ اجلاس منعقد کریں، اس اجلاس میں ہر تعلیمی ادارے کے زیر استعمال ٹرانسپورٹ کے ڈرائیورز کے کوائف جمع کیے جائیں اور ڈرائیورز کو پابند کیا جائے کہ وہ اپنی گاڑیوں کو کسی بھی مقام پر کھڑا کرتے وقت چھوڑ کر نہ جائیں کیونکہ یہ گاڑیاں طلبہ وطالبات کو لانے لے جانے کیلیے استعمال ہوتی ہیں، ان گاڑیوں کے ساتھ ہمہ وقت رہیں جن مقامات پر یہ گاڑیاں کھڑی ہوتی ہیں، وہاں کے اردگرد کے ماحول پر کڑی نظر رکھی جائے۔
کسی بھی مشکوک سرگرمی یا شخص کے بارے میں فوری اطلاع متعلقہ پولیس اسٹیشن یا پولیس ہیلپ لائن پر دی جائے،سیکریٹری داخلہ نیاز علی عباسی نے متعلقہ اداروں کو پابند کیا ہے کہ وہ اسکول ٹرانسپورٹ کی حفاظت کے لیے اپنی سطح پر سیکیورٹی کے مناسب انتظامات کریں،سیکریٹری داخلہ نے پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ تعلیمی اداروں کے اطراف گشت بڑھا یا جائے اور مشکوک سرگرمیوں پر نگاہ رکھنے کے لیے خفیہ نظام کو مربوط کیا جائے۔
سیکریٹری داخلہ نے ہدایت کی کہ متعلقہ تعلیمی اداروں کے پرنسپل اس حوالے سے فوری طور پر حکمت عملی مرتب کریں اور اس حوالے سے کوئی کوتائی برداشت نہیں کی جائے گی، سیکریٹری داخلہ نے واضح کیا ہے کہ حکومت سندھ نے صوبے کے تمام تعلیمی اداروں کے اطراف سیکیورٹی انتظامات کو بہتر بنانے کے لیے ہدایات جاری کردی ہیں اور اس پر عمل درآمد کرنا تمام متعلقہ اداروں پر لازم ہے، انھوں نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس حوالے سے فوری طور پر حکمت عملی مرتب کریں اور تعلیمی اداروں کے اطراف سیکورٹی کیلیے فوری طور پر لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔
محکمہ داخلہ حکومت سندھ نے کراچی سمیت صوبے بھر میں تعلیمی اداروں میں طلبہ وطالبات کو لانے اور لے جانے کیلیے استعمال ہونے والی ٹرانسپورٹ میں دہشت گردی کے واقعے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے اور واضح کیا ہے کہ اطلاعات ہیں کہ دہشت گرد تعلیمی اداروں کی ٹرانسپورٹ کو مقناطیسی بموں سے اڑا سکتے ہیں۔
محکمہ داخلہ سندھ کے ترجمان کے مطابق سیکریٹری داخلہ ڈاکٹر نیاز علی عباسی نے کہا ہے کہ یہ اطلاعات موصول ہوئی ہیںکہ دہشت گرد تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلبہ وطالبات کو لانے اور لے جانے کیلیے استعمال ہونے والی گاڑیوں میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہے ہیں اور خدشہ ہے کہ ان گاڑیوں کو مقناطیسی بموں سے اڑایا جاسکتا ہے،سیکریٹری داخلہ سندھ نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، ڈائریکٹرز جنرل کالجز سندھ، ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ اسکولز سندھ اور تمام اضلاع کے تعلیمی اداروں کے پرنسپلز کو ہدایت دی ہے کہ وہ طلبا وطالبات کی حفاظت کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے۔
تمام ڈپٹی کمشنرز متعلقہ سرکاری تعلیمی افسران اور تعلیمی اداروں کے پرنسپلز طلبہ وطالبات کو ٹرانسپورٹ کی سہولتیں فراہم کرنے والے مالکان کے ساتھ ایک مشترکہ اجلاس منعقد کریں، اس اجلاس میں ہر تعلیمی ادارے کے زیر استعمال ٹرانسپورٹ کے ڈرائیورز کے کوائف جمع کیے جائیں اور ڈرائیورز کو پابند کیا جائے کہ وہ اپنی گاڑیوں کو کسی بھی مقام پر کھڑا کرتے وقت چھوڑ کر نہ جائیں کیونکہ یہ گاڑیاں طلبہ وطالبات کو لانے لے جانے کیلیے استعمال ہوتی ہیں، ان گاڑیوں کے ساتھ ہمہ وقت رہیں جن مقامات پر یہ گاڑیاں کھڑی ہوتی ہیں، وہاں کے اردگرد کے ماحول پر کڑی نظر رکھی جائے۔
کسی بھی مشکوک سرگرمی یا شخص کے بارے میں فوری اطلاع متعلقہ پولیس اسٹیشن یا پولیس ہیلپ لائن پر دی جائے،سیکریٹری داخلہ نیاز علی عباسی نے متعلقہ اداروں کو پابند کیا ہے کہ وہ اسکول ٹرانسپورٹ کی حفاظت کے لیے اپنی سطح پر سیکیورٹی کے مناسب انتظامات کریں،سیکریٹری داخلہ نے پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ تعلیمی اداروں کے اطراف گشت بڑھا یا جائے اور مشکوک سرگرمیوں پر نگاہ رکھنے کے لیے خفیہ نظام کو مربوط کیا جائے۔
سیکریٹری داخلہ نے ہدایت کی کہ متعلقہ تعلیمی اداروں کے پرنسپل اس حوالے سے فوری طور پر حکمت عملی مرتب کریں اور اس حوالے سے کوئی کوتائی برداشت نہیں کی جائے گی، سیکریٹری داخلہ نے واضح کیا ہے کہ حکومت سندھ نے صوبے کے تمام تعلیمی اداروں کے اطراف سیکیورٹی انتظامات کو بہتر بنانے کے لیے ہدایات جاری کردی ہیں اور اس پر عمل درآمد کرنا تمام متعلقہ اداروں پر لازم ہے، انھوں نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس حوالے سے فوری طور پر حکمت عملی مرتب کریں اور تعلیمی اداروں کے اطراف سیکورٹی کیلیے فوری طور پر لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔