BAGHDAD:
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سانحہ پشاور نے 1965 کے بعد پہلی مرتبہ قوم کو متحد کردیا ہے اور ایسے ماحول میں امید ہے کہ آئندہ ملاقات میں حکومت سے معاملات طے ہوجائیں گے۔
پشاور میں امیرجماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت سے ہونے والی گزشتہ ملاقات مثبت تھی اور حکومت سے مثبت توقعات ہیں جب کہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لئے حکومت سے بات ہورہی ہے اس لئے ملکی مفاد میں قیاس آرائیوں اور مفروضوں کو دور رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے فیصلوں کا دار و مدار حکومت کے رویئے پر ہے سیاسی دوریوں کے باوجود پی ٹی آئی نے مثبت رویہ اختیار کیا اور امید ہے کہ حکومت بھی دو قدم آگے بڑھاتے ہوئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے گی۔
اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت مثبت رویہ دکھائےتو تحریک انصاف سے استعفے واپس لینےکے لئے کہیں گے، حکومت کو چاہیئے کہ قوم کو سرپرائز دیتے ہوئے خود آگے بڑھ کر مذاکرات کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جوڈیشل کمیشن کااعلان کردے تو معاملات خوش اسلوبی حل ہوسکتےہیں اور اگر انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات ہوجائے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا، پُرامن اور خوشحال پاکستان ہم سب کا متفقہ ایجنڈا ہے اور امید ہے کہ 2015 میں پاکستان ایک پرامن اور خوشحال ملک بن کر ابھرے گا اس لئے حکومت 2015 کو امن کا سال قرار دے کر کوششیں شروع کردے۔
امیر جماعت اسلامی نے سانحہ پشاور کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور کسی مذہب میں دہشتگردی کی اجازت نہیں،ملک کے کونے کونے سے دہشتگردی کے خلاف آواز اٹھی ہے، قیام امن کیلیے جدوجہد کو منبر و محراب سے بھی چلانے کی ضرورت ہے۔