بوم بوم آفریدی کی ریٹائرمنٹ پردیارغیرمیں مقیم پاکستانی بھی رنجیدہ
ہماری کرکٹ آفریدی سے شروع ہوکر ان پر ہی ختم ہوجاتی ہے، آفریدی کے مداح
شاہد خان آفریدی کی جانب سے ریٹائرمنٹ کے اعلان سے یو اے ای میں مقیم شائقین کے دل بھی ٹوٹ گئے، پاکستانی تارکین وطن کا کہنا ہے کہ دیار غیرمیں ہماری واحد خوشی ہی بوم بوم کی پرفارمنس تھی، ایک شائق واحد خان کا کہنا ہے کہ ہماری کرکٹ آفریدی سے شروع ہوکر ان پر ہی ختم ہوجاتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سپر اسٹار آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے گذشتہ روز اعلان کیا تھا کہ وہ ورلڈ کپ کے بعد ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیں گے، ان کے اس فیصلے سے خاص طور پر متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی تارکین وطن کو دھچکا پہنچا ہے جوکہ کرکٹ سے گہرا لگاؤ رکھتے ہیں۔ آفریدی اب یو اے ای میں ون ڈے انٹرنیشنل میں کبھی ایکشن میں دکھائی نہیں دیں گے کیونکہ میگا ایونٹ سے قبل وہاں پر گرین شرٹس کا کوئی ایک روزہ میچ شیڈول نہیں ہے۔ پاکستان کے قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد تو خاص طور پر آفریدی کے کھیل کے دیوانے ہیں، ان میں ٹیکسی ڈرائیور کمال خان بھی شامل ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے اس ملک میں تفریح کی صرف ایک ہی چیز کرکٹ ہے، ہم بڑے ذوق و شوق سے یہ کھیل دیکھنے جاتے ہیں، یہاں پر زندگی کافی مشکل ہے لیکن جب سے یہاں باقاعدگی سے پاکستان کے کرکٹ میچز ہونے لگے ہیں ہمیں بھی دل بہلانے کا سہارا مل جاتا ہے۔
ہمیں خوشی ہے کہ ہم اپنے کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھ سکتے ہیں۔ ایک اور ٹیکسی ڈرائیو طائف خان کا کہنا ہے کہ ہم صرف شاہد آفریدی کے لیے میدان کا رخ کرتے ہیں، نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کا تیسرا میچ بہت شاندار تھا، ایک تو اس میں گرین شرٹس کو کامیابی حاصل ہوئی تھی اور میرے لیے سب سے زیادہ خوشی کی بات یہ تھی اس میں شاہد آفریدی ففٹی بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ ایک اور شائق واحد خان کا کہنا ہے کہ ہماری کرکٹ توآفریدی سے شروع ہوکر اسی پر ختم ہوجاتی ہے، میرا تعلق میرانشاہ سے ہے، اس کھیل کی وجہ سے ہمارا دکھ بھی کم ہوجاتا ہے۔ شاہد آفریدی کو بھی ان لوگوں کے پیار کا اچھی طرح احساس ہے، ان کا کہنا ہے کہ وہ مجھے بہت پسند کرتے ہیں، ان میں سے زیادہ تر ٹیکسی ڈرائیور ہیں، جب بھی مجھے وقت ملتا ہے میں ان سے ملنے کی کوشش کرتا ہوں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سپر اسٹار آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے گذشتہ روز اعلان کیا تھا کہ وہ ورلڈ کپ کے بعد ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیں گے، ان کے اس فیصلے سے خاص طور پر متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی تارکین وطن کو دھچکا پہنچا ہے جوکہ کرکٹ سے گہرا لگاؤ رکھتے ہیں۔ آفریدی اب یو اے ای میں ون ڈے انٹرنیشنل میں کبھی ایکشن میں دکھائی نہیں دیں گے کیونکہ میگا ایونٹ سے قبل وہاں پر گرین شرٹس کا کوئی ایک روزہ میچ شیڈول نہیں ہے۔ پاکستان کے قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد تو خاص طور پر آفریدی کے کھیل کے دیوانے ہیں، ان میں ٹیکسی ڈرائیور کمال خان بھی شامل ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے اس ملک میں تفریح کی صرف ایک ہی چیز کرکٹ ہے، ہم بڑے ذوق و شوق سے یہ کھیل دیکھنے جاتے ہیں، یہاں پر زندگی کافی مشکل ہے لیکن جب سے یہاں باقاعدگی سے پاکستان کے کرکٹ میچز ہونے لگے ہیں ہمیں بھی دل بہلانے کا سہارا مل جاتا ہے۔
ہمیں خوشی ہے کہ ہم اپنے کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھ سکتے ہیں۔ ایک اور ٹیکسی ڈرائیو طائف خان کا کہنا ہے کہ ہم صرف شاہد آفریدی کے لیے میدان کا رخ کرتے ہیں، نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کا تیسرا میچ بہت شاندار تھا، ایک تو اس میں گرین شرٹس کو کامیابی حاصل ہوئی تھی اور میرے لیے سب سے زیادہ خوشی کی بات یہ تھی اس میں شاہد آفریدی ففٹی بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ ایک اور شائق واحد خان کا کہنا ہے کہ ہماری کرکٹ توآفریدی سے شروع ہوکر اسی پر ختم ہوجاتی ہے، میرا تعلق میرانشاہ سے ہے، اس کھیل کی وجہ سے ہمارا دکھ بھی کم ہوجاتا ہے۔ شاہد آفریدی کو بھی ان لوگوں کے پیار کا اچھی طرح احساس ہے، ان کا کہنا ہے کہ وہ مجھے بہت پسند کرتے ہیں، ان میں سے زیادہ تر ٹیکسی ڈرائیور ہیں، جب بھی مجھے وقت ملتا ہے میں ان سے ملنے کی کوشش کرتا ہوں۔