ایکسپریس فورم سزائے موت کے تمام قیدیوں کو پھ انسی پر لٹکایا جائے علمائے کرام

ربیع الاول اتحاد کا پیغام دیتا ہے، سب کو توبہ کرنی چاہیے، قاری زوار بہادر، دہشتگرد اسلام کو بدنام کررہے ہیں، حافظ زبیر

’’اسوہ حسنہؐ کی روشنی میں انتہا پسندی کا حل‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ایکسپریس فورم میں شرکا اظہار خیال کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

ربیع الاول کا مہینہ اتحاد، رحمت کا پیغام دینے آ رہا ہے، آپؐ کو دنیا میں نفرتیں ختم کرانے اور دلوں کو جوڑنے کیلیے بھیجا گیا۔

آپؐ کی سیرت امن کا پیغام ہے مگر بدقسمتی سے آج ہم اُس پیغام کو بھلا بیٹھے ہیں، دہشت گردی، حضورؐ کی سیرت اور قرآن سے دوری کا نتیجہ ہے، اللہ اور اس کے رسولؐؐ کے دیے گئے نظام کے مطابق سزاؤں پر عملدرآمد ہو رہا ہوتا تو آج پشاور جیسے واقعات رونما نہ ہوتے، ان خیالات کا اظہار مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علما کرام نے ربیع الاول کی آمد کے حوالے سے ''اسوہ حسنہؐ کی روشنی میں انتہا پسندی کا حل'' کے موضوع پر ''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔

میزبانی کے فرائض اجمل ستار ملک نے انجام دیے جبکہ احسن کامرے نے معاونت کی، رہنما جے یو پی قاری زوار بہادر نے کہا کہ شہید بچوں کے خون نے سیاستدان، علما اور پوری قوم کو یکجا کردیا ہے اور سب اس وقت دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں، ربیع الاول کے بابرکت مہینے میں ہم سب کو توبہ کرنی چاہیے کیونکہ یہ ہمیں ہمارے اعمال کی سزا مل رہی ہے، اگر دہشت گرد کسی مسجد میں یا میری جماعت میں بھی ہیں تو انھیں بھی پکڑا جائے، دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والوں کو بھی فیصلہ کرنا ہوگا ورنہ ہم تباہ ہو جائیں گے، ربیع الاول رحمت اور اتحاد کا پیغام دیتا ہے۔


اللہ نے جو سزائیں مقرر کی ہیں اگر وہ سزائیں دی جائیں تو دہشت گردی کا خاتمہ ہو جائے گا، سرعام پھانسی پر لٹکانے سے اچھے اثرات مرتب ہوں گے، جمعیت اہلحدیث کے رہنما حافظ زبیر احمد ظہیر نے کہا کہ اصل چیز حضورؐ کی تعلیمات کو اپنانا ہے، ہم دعوے تو بہت کرتے ہیں لیکن آپؐ کی تعلیمات پر عمل نہیں کرتے، اسلام کے نام پر دہشت گردی کرنے والے اسلام کو بدنام کر رہے ہیں، سزائے موت پر عملدرآمد پر آرمی چیف کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، اللہ اور اس کے رسول ؐ کے قانون پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔

اس مرتبہ 12ربیع الاول کو قوم کو یہ انعام دیا جائے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے مطابق قوانین کو نافذ کر دیا جائے، عالمی امن اتحاد کونسل کے چیئرمین علامہ مشتاق حسین جعفری نے کہا کہ اس وقت ہماری پریشانیوں اور مشکلات کی وجہ یہ ہے کہ ہم آپؐ کی سیرت پر عمل پیرا نہیں ہیں، دہشت گردی، حضورؐ کی سیرت اور قرآن سے دوری کا نتیجہ ہے، حضورؐ کی سیرت کو اپنا کر دہشت گردی سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔

میری صدر پاکستان، چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف جسٹس پاکستان سے اپیل ہے کہ سزائے موت کے تمام قیدیوں کو پھانسی پر لٹکایا جائے، اگر لوگوں کو سرعام پھانسی دی جائے گی تو لوگ اس سے عبرت حاصل کریں گے، رہنما جے یو آئی (س) مولانا عبدالرؤف فاروقی نے کہا کہ حضورؐ تمام انسانوں کیلیے رحمت ہیں اور آپؐ کا اسوہ حسنہؐ ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے۔

موجودہ دہشت گردی اور شدت پسندی ایک مغربی سازش ہے، کسی مسلمان میں اتنا حوصلہ نہیں ہے اور نہ وہ یہ جسارت کر سکتا ہے کہ کسی بے گناہ کا خون بہائے، جن لوگوں نے پشاور میں بچوں کوقتل کیا یا جو اس سے پہلے دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث رہے یا خود کش حملے کرتے رہے وہ مسلمان نہیں ہیں بلکہ وہ تو انسان کہلانے کے بھی لائق نہیں ہیں جب جرم کرنے والوںکو پھانسی پر لٹکایا جائے گا تو مجرموں کے حوصلے پست ہوں گے۔
Load Next Story