سانحہ پشاور کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ منظرعام پر آگئی

لنڈی کوتل سے 11 دہشتگرد پشاور پہنچے جن میں سے 7 آرمی پبلک اسکول میں داخل ہوئے اور دیگر ان کی معاونت کرتے رہے۔

آرمی پبلک اسکول میں ساڑھے 10 بجے پہلا خودکش دھماکا ہوا، رپورٹ۔ فوٹو؛ اے ایف پی

پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر دہشتگردوں کے حملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پولیس نے جاری کردی۔



ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور پولیس کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لنڈی کوتل سے صبح سویرے 11 دہشتگرد پشاور میں داخل ہوئے جس میں سے پہلے مرحلے میں 3 دہشتگردوں کو بہار کالونی میں چھوڑا گیا جہاں اسکول واقع ہے جس کے بعد مزید 4 دہشتگردوں کو بہار کالونی پہنچایا گیا، دہشتگردوں کا 7 افراد پر مشتمل گروپ اسکول کے اندر داخل ہوا جب کہ 4 دہشتگرد اسکول کے باہر رہے اور سیکیورٹی فورسز کے آنے پر فرار ہوگئے۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق آرمی پبلک اسکول میں ساڑھے 10 بجے پہلا خودکش دھماکا ہوا جس کے فوری بعد سیکیورٹی فورسز نے اسکول کو گھیرے میں لے کر دہشتگردوں کے خلاف کارروائی شروع کردی۔


واضح رہے کہ 16 دسمبر کو دہشتگردوں کی جانب سے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملہ کیا گیا جس کے دوران انسانیت کے دشمنوں نے 132 بچوں سمیت 144 افراد کو گولیاں مار کر شہید کردیاتھا جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے 8 گھنٹے کے آپریشن کے بعد 7 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔
Load Next Story