ایکسپریس نیوز نے کمیٹی کی سفارشات پر مبنی کاپی حاصل کرلی۔ فوٹو؛ پی آئی دی
ISLAMABAD:
سانحہ پشاور کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے قائم کی گئی قومی ایکشن پلان کمیٹی نے 17 میں سے 8 نکات پر اتفاق کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ کی سربراہی میں ہونے والی قومی ایکشن پلان کمیٹی کے اجلاس کے دوران شرکا نے 17 میں سے8 نکات پر اتفاق کرلیا جب کہ اس حوالے سے ایکسپریس نیوز نے کمیٹی کی سفارشات پر مبنی کاپی حاصل کرلی۔ کمیٹی میں شامل پارلیمانی جماعتوں کے نمائندوں کی جانب سے دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے 17 سفارشات پیش کی گئی تھیں جن میں ملک میں انٹیلی جنس نظام کو مربوط اور فعال بنانا، ملک میں کرمنل جسٹس سسٹم کو موثر اور تیز کرنا، انٹیلی جنس معلومات اور قانون نافذ کرنے والے اداروں میں فاصلے کم کرنا شامل ہے جب کہ سفارشات میں مذہبی منافرت پھیلانے پر مکمل پابندی، فاٹا کے لئے فوری قانون سازی اور دہشتگردوں کے سوشل میڈیا کا استعمال روکنے کے اقدامات سمیت دیگر شامل ہیں جب کہ شرکا نے تجویز پیش کی کہ صوبائی حکومتوں کے ذریعے بارود اور اسلحہ پر کنٹرول کیا جائے۔
واضح رہے کہ 16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشتگردوں کے حملے کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے آل پارٹیز کانفرنس میں دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی سربراہی میں ایکشن پلان کمیٹی تشکیل دی تھی جسے ایک ہفتے کے اندر دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے پلان تشکیل دینے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔