بنگلا دیش کے ٹریبونل نے 1971 کے واقعات پر سابق وزیر سید قیصر کو سزائے موت سنادی

سیدمحمد قیصرپرپاکستان حامی ملیشیا کی تشکیل اور تقریباً 150 افراد کے قتل،اقدام قتل اور خواتین کی بےحرمتی کے الزامات تھے


ویب ڈیسک December 23, 2014
سیدمحمد قیصر سابق فوجی حکمران حسین محمد ارشاد کےدورحکومت میں وزیر زراعت رہ چکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

RAWALPINDI:

بنگلا دیش میں 1971 کے واقعات سے متعلق قائم خصوصی ٹریبونل نے سابق وزیر سید محمد قیصر کو سزائے موت سنادی ہے۔


غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سید محمد قیصر پر 1971 کے واقعات کے دوران پاکستان حامی ملیشیا کی تشکیل اور تقریباً 150 افراد کے قتل، اقدام قتل اور خواتین کی بےحرمتی کے الزامات تھے۔ ٹریبونل کے جج عبیدالحسن نے سید محمد قیصر کو سزائے موت سناتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ سید قیصر نے ایسی ملیشیا قائم کی جس نے ہر طرف خوف و دہشت پھیلائی۔


فیصلے کے بعد 73 سالہ سید قیصرکے وکلا کا کہنا تھا کہ ٹریبونل کا فیصلہ انصاف پر مبنی نہیں اور اس کے خلاف خلاف اپیل دائر کی جائے گی۔


واضح رہے کہ سید محمد قیصر کا تعلق جاتیہ پارٹی سے ہے جو بنگلا دیش کی موجودہ حکمران جماعت کی اتحادی ہےاور سید محمد قیصر سابق فوجی حکمران حسین محمد ارشاد کے دورِ حکومت میں وزیر زراعت رہ چکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں