بالائی سڑک کی تعمیر تازہ ہوا کا جھونکا

حقیقت میں شارع فیصل کراچی کی مصروف ترین شاہراہ ہے اور اس پر ٹریفک دباؤ بھی بہت زیادہ ہے۔

کراچی کے عوام امید رکھتے ہیں کہ منصوبے کی تعمیر سے شارع فیصل پر ٹریفک جام کا مسئلہ بھی حل ہوجائے گا، کیونکہ مصروف اوقات بالخصوص شام میں شارع فیصل پر بدترین ٹریفک جام ہوتا ہے، فوٹو: ایکسپریس

ISLAMABAD:
کراچی کو مسائل کی آماجگاہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا ،اس میں امن وامان کے بعد ٹریفک جام کا مسئلہ اتنا گھمبیر ہوچکا ہے کہ کراچی کے شہری شدید ترین اذیت اورکرب کا شکار ہیں، روزانہ شہرکی شاہراہوں پر ٹریفک جام ہوجاتا ہے ،عوام گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسے رہتے ہیں ، گاڑیوں کا فیول ختم ہوجاتا ہے،صبح گھروں سے نکلنے والے لاکھوں افراد شام کے بجائے رات گئے گھروں کو لوٹتے ہیں اوراکثر ٹریفک جام میں لٹ بھی جاتے ہیں۔کراچی میں مسائل کی ایک بڑی وجہ دستیاب وسائل کی کمیابی کے ساتھ ساتھ یہ بھی ہے کہ ترقیاقی منصوبوں کا بڑا حصہ کرپشن کی نذر ہوجاتا ہے ۔

کراچی کے شہری چاہتے ہیں کہ ٹریفک کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں ، اسی تناظر میں ایک خبر اخبارات کی زینت بنی ہے کہ سندھ کے وزیر بلدیات کی ہدایت پر بلدیہ عظمیٰ کراچی نے شارع فیصل پر ایلویٹیڈ ایکسپریس وے(بالائی سڑک) بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔


حقیقت میں شارع فیصل کراچی کی مصروف ترین شاہراہ ہے اور اس پر ٹریفک دباؤ بھی بہت زیادہ ہے ، کیونکہ بحیثیت شاہراہ یہ نسبتا بہتر حالت میں ہے، لیکن جب اس پر ٹریفک جام ہوتا ہے تو اللہ کی پناہ ۔ قائد آباد تا جناح برج تک تعمیر ہونے والی اس بالائی سڑک میں5انٹرچینچز بھی تعمیرکیے جائیں گے، منصوبہ کی تکمیل سے 25تا 30منٹ میں طے کرلیا جائے گا،ایلویٹیڈ ایکسپریس وے کی لمبائی تقریباً30کلومیٹر جب کہ چوڑائی 58فٹ ہوگی۔

تعمیر3سال میں مکمل کی جائے گی، بلاشبہ یہ منصوبہ شارع فیصل پر ٹریفک کی روانی بہتر بنانے میں کارآمد اور معاون ثابت ہوگا ،کراچی کے عوام امید رکھتے ہیں کہ منصوبے کی تعمیر سے شارع فیصل پر ٹریفک جام کا مسئلہ بھی حل ہوجائے گا، کیونکہ مصروف اوقات بالخصوص شام میں شارع فیصل پر بدترین ٹریفک جام ہوتا ہے، جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اس منصوبے کی تکمیل کے لیے شفاف طریقہ اپنانے کے ساتھ متبادل سڑکیں اور پختہ راستے پہلے تعمیر کیے جائیں ، تاکہ شہری مشکلات سے بچ سکیں اور ٹریفک کی روانی بھی متاثر نہ ہو ۔
Load Next Story