رات کو سونے سے قبل موبائل فون کا استعمال نیند پر شدید اثرات مرتب کرتا ہے تحقیق
آئی پیڈ اور اسمارٹ فون کی اسکرین کی روشنی سے نکلنے والی شعاعیں انسانی نیند کو بری طرح متاثر کرتی ہیں،تحقیق
موبائل فون جہاں ہماری زندگی کا لازمی جز بن گیا ہے وہیں اس کے کچھ ایسے نقصانات بھی ہیں جو تحقیق کے ذریعے سامنے آتے رہتے ہیں اسی لیے نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ باوجود 8 گھنٹے کی نیند کے رات کے وقت اسمارٹ موبائل فون کی اسکرین پر نظریں جمانے سے نیند کا تسلسل بری طرح متاثر ہوتا ہے۔
بوسٹن میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ رات کے وقت آئی پیڈ اور اسمارٹ فون کی اسکرین کی روشنی سے نکلنے والی شعاعیں انسانی نیند کو بری طرح متاثر کرتی ہیں۔ اگر کوئی شخص 8 گھنٹے کی ہی نیند کیوں نہ کر لے لیکن پھر بھی نیند کے دوران بار بار آنکھیں کھلنے سے نیند کا توازن بگڑ جاتا ہے اورجسم میں وہ چستی پیدا نہیں ہوپاتی جو انسان ایک مکمل نیند سے حاصل کرلیتا ہے۔
تحقیق کاروں نے 5 مسلسل راتوں میں 4 گھنٹے تک کتاب کا مطالعہ کیا اور جن لوگوں نے آئی پیڈ سے کتاب کا مطالعہ کیا ان میں نیند کا باعث بننے والے 'میلا ٹونن' کیمیکل کا لیول کم تھا جس نے نیند کے دوران آنکھوں کی تیزی سے حرکت کے درمیان وقفے کو کم کردیا، جس کے اثرات نہ صرف رات میں نیند کے تسلسل کو توڑنے میں سامنے آئے بلکہ اگلے روز پوری نیند کے باوجود ان لوگوں نے خود کو تھکا ہوا محسوس کیا جب کہ تحقیق کاروں کا کہنا تھا کہ میلا ٹونن کی کمی نہ صرف نیند کی خرابی کا باعث ہے بلکہ اس سے کینسر کی بیماری کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کی بدولت جو اسمارٹ فون اور آئی پیڈ جیسی ڈیوائسز متعارف کرائی جارہی ہیں اس کے میڈیکل اوربائیولوجیکل اثرات ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ان ڈیوائسز کو بنانے سے قبل اس کے صحت سے متعلق اثرات پر کوئی مطالعہ یا تحقیق نہیں کی جاتی۔
بوسٹن میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ رات کے وقت آئی پیڈ اور اسمارٹ فون کی اسکرین کی روشنی سے نکلنے والی شعاعیں انسانی نیند کو بری طرح متاثر کرتی ہیں۔ اگر کوئی شخص 8 گھنٹے کی ہی نیند کیوں نہ کر لے لیکن پھر بھی نیند کے دوران بار بار آنکھیں کھلنے سے نیند کا توازن بگڑ جاتا ہے اورجسم میں وہ چستی پیدا نہیں ہوپاتی جو انسان ایک مکمل نیند سے حاصل کرلیتا ہے۔
تحقیق کاروں نے 5 مسلسل راتوں میں 4 گھنٹے تک کتاب کا مطالعہ کیا اور جن لوگوں نے آئی پیڈ سے کتاب کا مطالعہ کیا ان میں نیند کا باعث بننے والے 'میلا ٹونن' کیمیکل کا لیول کم تھا جس نے نیند کے دوران آنکھوں کی تیزی سے حرکت کے درمیان وقفے کو کم کردیا، جس کے اثرات نہ صرف رات میں نیند کے تسلسل کو توڑنے میں سامنے آئے بلکہ اگلے روز پوری نیند کے باوجود ان لوگوں نے خود کو تھکا ہوا محسوس کیا جب کہ تحقیق کاروں کا کہنا تھا کہ میلا ٹونن کی کمی نہ صرف نیند کی خرابی کا باعث ہے بلکہ اس سے کینسر کی بیماری کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کی بدولت جو اسمارٹ فون اور آئی پیڈ جیسی ڈیوائسز متعارف کرائی جارہی ہیں اس کے میڈیکل اوربائیولوجیکل اثرات ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ان ڈیوائسز کو بنانے سے قبل اس کے صحت سے متعلق اثرات پر کوئی مطالعہ یا تحقیق نہیں کی جاتی۔