ای سی سی کے اجلاس میں فیصلے

وفاقی کابینہ کی اقتصادی کمیٹی کے فیصلوں سے کاشتکاروں اور شوگر ملز کو فائدہ ہوگا۔


Editorial December 25, 2014
ای سی سی نے پاکستان انرجی سیکٹر ریفارمز سہ ماہی پراگریس رپورٹ آف ڈویلپمنٹ پالیسی آپریشن کو بھی عوام کے لیے پیش کرنے کی منظوری دی، فوٹو: آئی این پی/فائل

وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے آلو کی برآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے اور چینی کی برآمد پر کیش سبسڈی دینے کی منظوری دیدی ہے نیز آن سائٹ پرائیویٹ پاور پراجیکٹس کے لیے وزارت پانی و بجلی کی طرف سے پیش کردہ تبدیل شُدہ پالیسی فریم ورک کی بھی منظوری دیدی ہے ۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہونے والے ای سی سی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ امسال کاشتکاروں نے 10 فیصد زیادہ رقبے پر آلو کاشت کیا ہے جس سے آلو کی ریکارڈ پیداوار متوقع ہے اور چونکہ آلو ضرورت سے زائد حاصل ہو گا اس لیے اس کی برآمد پر ڈیوٹی ختم کی جانی چاہیے۔ ای سی سی نے پاکستان انرجی سیکٹر ریفارمز سہ ماہی پراگریس رپورٹ آف ڈویلپمنٹ پالیسی آپریشن کو بھی عوام کے لیے پیش کرنے کی منظوری دی۔

وزارت خزانہ کے اجلاس سے متعلق جاری نظرثانی شُدہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں شوگرملوں کو 15 مئی 2015ء تک ساڑھے6 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنیکی منظوری دی گئی، اس سے قبل نومبر 2014ء تک 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمدکرنے کا کوٹہ مقرر تھا جس میں ایک لاکھ میٹرک ٹن کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔وفاقی کابینہ کی اقتصادی کمیٹی کے فیصلوں سے کاشتکاروں اور شوگر ملز کو فائدہ ہوگا۔تاہم حکومت یہ امر یقینی بنانا چاہیے کہ اندرون ملک آلو اور چینی کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہو۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔