لال مسجد کے خطیب مولانا عبد العزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
مولانا عبدالعزیز نے پولیس کو اپنی گرفتاری نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع
ADELAIDE:
وفاقی دارالحکومت کی عدالت نے لال مسجد کے خطیب مولانا عبد العزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت کی مقامی عدالت میں خطیب لال مسجد مولانا عبد العزیز کی گرفتاری کے حوالے سے کیس کی سماعت سینئر سول جج ثاقب جوادنے کی، سماعت کے دوران اسلام آباد کی پولیس نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ سول سوسائٹی کی جانب سے مولانا عبدالعزیز کے خلاف قتل کی دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کرایا گیا ہے لہذا انہیں گرفتار کرنے کی اجازت دی جائے۔ پولیس کا مؤقف سننے کے بعد عدالت نے خطیب لال مسجد مولانا عبد العزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا عبدالعزیز نے پولیس کو اپنی گرفتاری نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ 16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردوں کے ہاتھوں 132 بچوں سمیت 144 افراد کی شہادت کے حوالے سے مولانا عبدالعزیز نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ نہ تو اس واقعے کی مذمت کریں گے اور نہ ہی انہیں شہید کہیں گے۔ مولانا کے اس بیان کے بعد سول سوسائٹی کے اراکین نے ان کے خلاف لال مسجد کے باہر احتجاج کیا اور مولانا عبدالعزیز کی گرفتاری کا مطالبہ کیا جب کہ مظاہرین کا کہنا تھا کہ لال مسجد کے خطیب کی جانب سے انہیں مبینہ طور پر دھمکیاں بھی دی گئیں۔
وفاقی دارالحکومت کی عدالت نے لال مسجد کے خطیب مولانا عبد العزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت کی مقامی عدالت میں خطیب لال مسجد مولانا عبد العزیز کی گرفتاری کے حوالے سے کیس کی سماعت سینئر سول جج ثاقب جوادنے کی، سماعت کے دوران اسلام آباد کی پولیس نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ سول سوسائٹی کی جانب سے مولانا عبدالعزیز کے خلاف قتل کی دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کرایا گیا ہے لہذا انہیں گرفتار کرنے کی اجازت دی جائے۔ پولیس کا مؤقف سننے کے بعد عدالت نے خطیب لال مسجد مولانا عبد العزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا عبدالعزیز نے پولیس کو اپنی گرفتاری نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ 16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردوں کے ہاتھوں 132 بچوں سمیت 144 افراد کی شہادت کے حوالے سے مولانا عبدالعزیز نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ نہ تو اس واقعے کی مذمت کریں گے اور نہ ہی انہیں شہید کہیں گے۔ مولانا کے اس بیان کے بعد سول سوسائٹی کے اراکین نے ان کے خلاف لال مسجد کے باہر احتجاج کیا اور مولانا عبدالعزیز کی گرفتاری کا مطالبہ کیا جب کہ مظاہرین کا کہنا تھا کہ لال مسجد کے خطیب کی جانب سے انہیں مبینہ طور پر دھمکیاں بھی دی گئیں۔