نیٹو سپلائی کی بحالی کے بعد 8 کنٹینرز کی دوسری کھیپ افغانستان میں داخل

4 کنٹینرزطورخم،4 چمن کے راستے سخت سیکیورٹی میں افغانستان داخل...


ایکسپریس July 13, 2012
4 کنٹینرزطورخم،4 چمن کے راستے سخت سیکیورٹی میں افغانستان داخل ہوئے،کھانے پینے اور ضروری استعمال کا سامان شامل تھا۔ فوٹو/ایکسپریس

ISLAMABAD: نیٹوسپلائی بحال ہونے کے بعد جمعرات کودوسری کھیپ طور خم اور چمن بارڈر کے راستے کھانے پینے کی اشیا پر مشتمل 8 کنٹینرز سخت سیکیورٹی میں افغانستان میںداخل ہوگئے۔خیبرایجنسی کی پولیٹیکل انتظامیہ اور نیشنل لاجسٹک سیل کے حکام نے میڈیا کو بتایاکہ جمرود میں این ایل سی ٹرمینل پر 4 نیٹو کنٹینرز کو معمولی اسکریننگ کے بعد طورخم جانے کی اجازت دی گئی ، جہاں ضروری کلیئرنس کے بعد کنٹینرز نے سرحد پارکرلی۔

طور خم کے راستے جانے والی پہلی کھیپ ہے، بتایا جاتا ہے کہ ان کنٹینرز میں روزمرہ ضروریات اور کھانے پینے کا سامان شامل تھا اور ان کو لیویز اور خاصہ دار فورس کی نگرانی میں طورخم بارڈر تک پہنچایا گیا ، ایکسپریس سے گفتگو میں کنٹینرز کے ڈرائیوروں نے انکشاف کیا کہ کراچی سے پشاور تک انھیں یہ نہیں بتایا گیا کہ کنٹینرز میں نیٹو کا سامان موجود ہے۔ ذرائع کے مطابق نیٹو کے آئل ٹینکروں کو طورخم پہنچنے میں مزید چار سے پانچ دن لگ سکتے ہیں۔

بی بی سی کے مطابق پولیٹیکل انتظامیہ کے بعض اہلکاروں نے بتایا کہ چاروں کنٹینرز سات ماہ سے جمرود کے کسی مقام پر رکے ہوئے تھے۔ اے ایف پی کے مطابق کسٹم اہلکار عبیداللہ نے بتایا کہ 7 سے 10 نیٹو ٹرک افغانستان جانے کیلیے تیار ہیں۔ دوسری طرف چمن کے راستے بھی 4 نیٹو کنٹینرز افغانستان داخل ہوگئے ہیں ، چمن بارڈر پر کسٹم حکام کی کلیئرنس کے بعد کنٹینرز نے باب دوستی عبور کرلیا ،افغان کسٹم حکام نے کنٹینرز قندھار میں امریکی ایئربیس کیلیے روانہ کردیے، ان میں منرل واٹر اور کھانے پینے کی اشیاء موجود تھیں جبکہ دیگر کنٹینرز آج جمعے کو افغانستان روانہ کردیے جائیں گے۔

آل پاکستان آئل ٹینکرزایسوسی ایشن کے صدر اکرم خان درانی نے بتایا کہ اب نیٹوکیلیے سپلائی مزید خطرناک ہوگئی ہے، سرکاری سطح پر ہمیں سیکیورٹی کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی ہے، ایک ٹرک ڈرائیور محمد اصغر نے بتایا کہ پہلے ہمیں طالبان کا خوف تھا اور اب بہت سارے لوگوں اور گروپوں سے خوف ہے ۔ این این آئی کے مطابق نیٹو حکام نے 84 ہزار کنٹینرز کی پاکستان کے راستے واپسی کی بھی منصوبہ بندی شروع کردی ہے، ان کنٹینرز میں زیادہ تر فوجی سازوسامان لداہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں