ملک کی 33 فیصد بالغ آبادی موٹاپے کا شکار ہوگئی
فاسٹ فوڈ، پرتعیش لائف اسٹائل اور ویڈیو گیمز رجحان کی وجوہات ہیں، ماہرین طب
بچوں میں ذہنی دباؤ اور موٹاپا بڑھ رہا ہے مستقبل میں دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھے گا۔
طبی ماہرین کا پاکستان سوسائٹی آف کارڈیالوجی کی 23 ویں سالانہ کانفرنس میں کہنا تھا کہ بچپن سے ہی متوازن خوراک کی عادت اپنانی چاہیے، یہ عادت بچوں کو موٹاپے اور دل کی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے، پاکستان میں موٹاپے کی شرح 16سے 18 فیصد ہوگئی ہے، ڈاکٹر بینش نے کہا کہ فاسٹ فوڈ، پر تعیش لائف اسٹائل اور ویڈیو گیمز اس رجحان کی بڑی وجوہات ہیں۔ مناسب غذائی پلان، روزانہ ورزش، صحت مند ماحول اور متوازن خوراک ضروری ہوگئی ہے۔
کارڈیالوجسٹ ڈاکٹرکاشف شیخ نے کہاکہ دنیا کی ایک تہائی آبادی کسی نہ کسی شکل میں تمباکو استعمال کرتی ہے پاکستان کی 15 فیصد سے زائد آبادی اس لت میں مبتلا ہے، یہ شرح اگلے 20 برس میں بڑھے گی، ایک سگریٹ انسان کی زندگی کے11منٹ کم کردیتی ہے، نوجوان نسل میں سگریٹ نوشی کی وجوہات ساتھیوں کا دباؤ، ذہنی دباؤ، کسی کو آئیڈیل بنانا اور ایڈونچر ہیں، سگریٹ نوشوں میں میں دل کی بیماریوںکا خطرہ 30 فیصد بڑھ جاتا ہے، ڈاکٹر سیدہ ساریا بخاری نے کہا کہ پاکستان میں 20 فیصد بچوں میں بلند فشار خون کی بیماری موجود ہے جبکہ ملک کی33فیصد بالغ آبادی موٹاپے کا شکار ہے۔
طبی ماہرین کا پاکستان سوسائٹی آف کارڈیالوجی کی 23 ویں سالانہ کانفرنس میں کہنا تھا کہ بچپن سے ہی متوازن خوراک کی عادت اپنانی چاہیے، یہ عادت بچوں کو موٹاپے اور دل کی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے، پاکستان میں موٹاپے کی شرح 16سے 18 فیصد ہوگئی ہے، ڈاکٹر بینش نے کہا کہ فاسٹ فوڈ، پر تعیش لائف اسٹائل اور ویڈیو گیمز اس رجحان کی بڑی وجوہات ہیں۔ مناسب غذائی پلان، روزانہ ورزش، صحت مند ماحول اور متوازن خوراک ضروری ہوگئی ہے۔
کارڈیالوجسٹ ڈاکٹرکاشف شیخ نے کہاکہ دنیا کی ایک تہائی آبادی کسی نہ کسی شکل میں تمباکو استعمال کرتی ہے پاکستان کی 15 فیصد سے زائد آبادی اس لت میں مبتلا ہے، یہ شرح اگلے 20 برس میں بڑھے گی، ایک سگریٹ انسان کی زندگی کے11منٹ کم کردیتی ہے، نوجوان نسل میں سگریٹ نوشی کی وجوہات ساتھیوں کا دباؤ، ذہنی دباؤ، کسی کو آئیڈیل بنانا اور ایڈونچر ہیں، سگریٹ نوشوں میں میں دل کی بیماریوںکا خطرہ 30 فیصد بڑھ جاتا ہے، ڈاکٹر سیدہ ساریا بخاری نے کہا کہ پاکستان میں 20 فیصد بچوں میں بلند فشار خون کی بیماری موجود ہے جبکہ ملک کی33فیصد بالغ آبادی موٹاپے کا شکار ہے۔