2014ء بولی ووڈ کے لئے مایوس کن رہا

سال 2014ء باکس آفس کلیکشن کے حوالے سے مجموعی طور پر مایوس کن رہا

سال 2014ء باکس آفس کلیکشن کے حوالے سے مجموعی طور پر مایوس کن رہا۔ فوٹو: فائل

بولی وڈ میں ہر نئے سال کا استقبال، نئی امیدوں اور نئے ولولوں کے ساتھ دھوم دھام سے کیا جاتا ہے۔ رواں سال کی شروعات بھی اسی روایتی انداز میں ہوئی تھی۔ لیکن، سال کا آخر آتے آتے ثابت ہوا ہے کہ سال 2014ء باکس آفس کلیکشن کے حوالے سے مجموعی طور پر مایوس کن رہا۔ سال رواں کا آغاز نئے چہروں کی فلموں سے ہوا جن میں سدھارتھ ملہوترا، ورون دھون، عالیہ بھٹ اور ارجن کپور کے علاوہ جیکی شیروف کے بیٹے ٹائیگر شیروف شامل ہیں۔

ٹائیگرشیروف کو ساجد نڈیاوالہ نے فلم ''ہیروپتنی'' میں نئی اداکارہ کریتی سنن کے ساتھ متعارف کروایا۔ فلم ''سٹوڈنٹ آف دی ائیر'' سے کامیاب کیرئیر کا آغاز کرنے والے سدھارتھ ملہوترا، ورون دھون اور عالیہ بھٹ پروڈیوسرز کے لئے لکی ثابت ہوئے۔ سدھارتھ ملہوترا ''اک ولن''، ورون دھون ''میں تیرا ہیرو''، عالیہ بھٹ ''ہائی وے''، ارجن کپور ''ٹواسٹیٹس'' ریلیز ہوئیں۔ یہ فلمیں باکس آفس پر کمال دکھانے میں ناکام نظر آئیں۔ اس صورتحال نے نئی ریلیز ہونے والی فلموں کے پروڈیوسرز کو پریشانی میں مبتلا کردیا تھا، مگر دبنگ ہیرو سلمان خان کی فلم ''کک'' کے بزنس نے بولی وڈ کی ڈوبتی ناؤ کو کسی حد تک سہارا دیا، جس نے200 کروڑ سے بھی زیادہ بزنس کیا۔

ایک رپورٹ کے مطابق پورے سال میں ریلیز ہونے والی180 فلموں میں سے صرف سات فلمیں 100کروڑ کا ہندسہ عبور کرسکیں جن میں ''جے ہو'' (تقریباً ایک سو دس کروڑ)، ''ہالیڈے'' :اے سولجر از نیور آف ڈیوٹی (ایک سو دس کروڑ)، ''ٹواسٹیٹس'' (ایک سو پانچ کروڑ)، ''بینگ بینگ'' (ایک سو پینتالیس کروڑ)، ہیپی نیر ائیر (ایک سو اٹھاسی کروڑ) اور ''سنگھم ریٹرنز'' (ایک سو چالیس کروڑ) شامل ہیں۔ سو کروڑ کے قریب پہنچنے والی دیگر دو فلموں میں 'ایک ولن' (چھیانوے کروڑ)اور 'ہمپٹی شرما کی دلہنیا' (چھیاسی کروڑ) شامل ہیں۔

اس سال کو بولی وڈ میں 'خواتین' کا سال بھی کہا جا سکتا ہے کیونکہ اس میں ''مردانی''، ''کوئین ''، 'میری کوم'،''ہائی وے''، ''ڈیڑھ عشقیہ''، ''گلاب گینگ'' اور''ریوالور رانی''جیسی فلمیں شامل ہیں جن کے مرکزی کردار خواتین نے ادا کئے اور ان کی کہانیاں بھی ان کے کریکٹر کے گرد ہی تھیں۔ مذکورہ فلموں کو بھارت اور پاکستان سمیت پوری دنیا میں سراہا گیا۔

چھوٹے بجٹ سے بننے والی خواتین کے ان مرکزی کرداروں کی فلموں ''ہائی وے'' تیس کروڑ، ''میری کوم'' چون کروڑ، ''راگنی ایم ایم ایس ٹو'' پچاس کروڑ، ''کوئین'' پچپن کروڑ اور ''مردانی'' چالیس کروڑ کمانے میں کامیاب رہی جسے حوصلہ افزاء قرار دیا جارہا ہے۔ پورا سال کمرشل فلمیں چھائی رہنے کے باوجود ٹریٹمنٹ اور ایکٹنگ کے لحاظ سے کچھ معیاری فلمیں بنائی گئیں جن میں ''حیدر''، ''سٹی لائٹس''، '' ہوا ہوائی''، ''جال''، '' لکشمی'' قابل ذکر ہیں۔




سنجیدہ موضوعات پر بننے والی ان فلموں کو کمرشل سینما دیکھنے والوں نے بھی سراہا ۔باکس آفس پر'حیدر' نے پچاس کروڑ، 'ہوا ہوائی' اور'سٹی لائٹس ' نے دس، دس کروڑ کا بزنس کیا۔ بولی وڈ نے ٹام کروز اورکیمرون ڈیاز کی فلم ''نائٹس اینڈ ڈے'' کا ہندی ریمیک ''بینگ بینگ'' بنایا جس میں ریتک روشن اور کترینہ کیف نے مرکزی کردار نبھائے۔

میگا بجٹ کے ساتھ بنائی جانے یہ فلم توقعات کے مطابق بزنس نہ کرسکی جس کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ یہ سال رواں کی کامیاب ترین فلم ہوگی۔ سال رواں کے آخر میں مسٹر پرفیکٹ عامر خان کی فلم ''پی کے'' نے تو بولی وڈ کنگ اور دبنگ خان کو پیچھے چھوڑتے ہوئے نو دن کے اندر دوسو کروڑ سے زائد کا بزنس کرچکی ہے جبکہ اس کی باکس آفس پر کولیکشن کو دیکھتے ہوئے کہا جارہا ہے کہ عامرخان کی یہ فلم آئندہ ایک چند دنوں میں تین سو کروڑ کرنے والی پہلی بولی وڈ فلم ہوجائے گی۔

تجزیہ کار راجیش تھنڈانی نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ 'سال کا دوسرا ہاف بولی وڈ کے لئے انتہائی مایوس کن رہا جس میں کوئی فلم بھی توقعات پر پوری نہیں اتر سکی۔اب تک یہ سال بدترین رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ منافع کے لحاظ سے سوکروڑ کلب میں داخلہ تو ایک طرف، نومبر میں ریلیز ہونے والی فلموں کی وجہ سے باکس آفس کو 100 کروڑ کا نقصان اٹھانا پڑا۔ ٹریڈ تجزیہ کار، کومل ناتھا نے سال 2014 کو'ایوریج ' سال قرار دیا۔ کومل کے بقول، سال کی شروعات اچھی تھی۔ لیکن، اختتام تک پہنچتے پہنچتے صورتحال منفی ہوگئی۔

نومبر 2014 انڈسٹری کے لئے گزشتہ پندرہ ،بیس سال کا بدترین مہینہ رہا جس میں ریلیز ہونے والی تینوں فلمیں '''ہیپی اینڈنگ'،'دی شوقینز' اور'کل دل' فلاپ رہیں۔ٹریڈ ایکسپرٹ ونود میرانی نے بھی 2014ء کو فلم انڈسٹری کے لئے بدترین قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سو کروڑ اب ایک عام سی بات ہے اور اس پر حیران ہونے والی بھی کوئی چیز نہیں کیونکہ جو فلم سو کروڑ کماتی ہے وہ بھاری سرمائے سے تیار کی جاتی ہے جس کا منافع کچھ خاص نہیں ہوتا۔ ایف آئی سی سی آئی۔ کے پی ایم جی انڈین میڈیا اینڈ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری رپورٹ 2014 کے مطابق سال 2013 میں دنیا بھرمیں مقبول ہندی فلم انڈسٹری کی کمائی ایک ہزار دو سو پچاس کروڑ سے کچھ زیادہ رہی۔
Load Next Story