انسداد پولیو مہم میں کم عمر رضا کاروں کی شمولیت پر پابندی

آئندہ مہم میں جو بھی رضاکارشامل ہوگا اس کے شناختی کارڈکی کاپی حاصل کرکے ٹاؤنز ہیلتھ افسرکے دفتر میں جمع کرائی جائیگی

آئندہ مہم کے دوران 18سال سے کم عمر افراد کی مہم میں شامل ہونے پر پابندی ہوگی. فوٹو: فائل

عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں انسدادپولیومہم کے دوران 18سال سے کم عمرکے لڑکوں اور لڑکیوں پر مہم کے دوران بچوں کوپولیوکی حفاظتی خوراک پلانے پر پابندی عائدکردی اور کہا ہے کہ آئندہ پولیومہم کے دروان ایسے رضاکاروں کوشامل کیا جائیگا جن کی عمریں18سال سے زائد ہواوران کے پاس شناختی کارڈ اور بینک اکائونٹ لازمی ہو تاکہ رضاکاروں کو بینک کے ذریعے بروقت ادائیگیاں کی جاسکیں۔

عالمی ادارہ صحت کے ذمے دار افسرکے مطابق عالمی صحت کی یہ ہدایت کراچی سمیت ملک بھر متعلقہ صحت کے حکام کو کی گئی ہیں اورانھیں پابند کیا گیا ہے کہ رواں ماہ کراچی سمیت ملک بھر میں شروع ہونے والی مہم کے دوران سیکریٹری، ای ڈی اوز ہیلتھ کو پابند کیا جائے کہ آئندہ مہم کے دوران 18سال سے کم عمر افراد کی مہم میں شامل ہونے پر پابندی ہوگی۔


صوبائی محکمہ صحت نے بھی اس حکم نامے کے بعد ای ڈی اوز ہیلتھ اور ٹاؤنز ہیلتھ افسران کو ہدایات جاری کردی ہے جس کے بعدکراچی کے 18ٹاونز ہیلتھ افسران نے رواں ماہ سے شروع ہونے والی پولیومہم کے لیے متعلقہ افسران اورحکام کو ہدایت نامے جاری کردیے آئندہ مہم میں جو بھی رضاکارشامل ہوگا پہلے اس کے شناختی کارڈکی کاپی حاصل کرکے ٹاؤنز ہیلتھ افسرکے دفتر میں جمع کرائی جائیگی مہم مکمل ہونے پراس کی ادائیگی کیلیے مذکورہ رضاکارکی رقم بینک بھیج دی جائیگی تاکہ رضاکار بروقت بینک سے اپنامعاوضہ نکلواسکے۔

واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت اس قبل رضاکاروں کی ادائیگیوں کے لیے عالمی ادارہ صحت ای ڈی اوز ہیلتھ کو معاوضے کی رقم جاری کرتا تھا جوٹاؤنز ہیلتھ افسران کے ذریعے فوکل پرسن اور پھر رضاکاروںکوادائیگیاں کی جاتی تھیں جس میں کئی ہفتے لگ جاتے تھے اور اس دوران بیشتر رضاکاروں کو ادائیگیاں دیر سے ہوتی تھیں جس سے مہم پر منفی اثرات مرتب ہوتے تھے، تاہم عالمی ادارہ صحت نے امسال رضاکاروں اور دیگر متعلقہ افسران کو براہ راست ادائیگیاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس ضمن میں پولیومہم میں شامل ہونے والے تمام ورکرز اور عملے کو بینک اکاؤئنٹ کھلوانے کی ہدایت کی ہے۔
Load Next Story